سی ڈی اے کے ہسپتال میں ادویات کا حصول اور چیک اپ کروانابال وجان بن گیا، اکثر ڈاکٹرزڈیوٹیو ں سے غائب گرمی کی شدت اور ادویات کی عدم فراہمی سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا

منگل 29 اپریل 2008 15:50

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین29اپریل 2008 ) وفاقی ترقیاتی ادارہ کے ہسپتال میں ادویات کا حصول اور چیک اپ کروانابال وجان بن گیا، اکثر ڈاکٹرز اپنی ڈیوٹیو ں سے غائب ہوتے ہیں گرمی کی شدت اور ادویات کی عدم فراہمی سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے ۔ سی ڈی اے ہسپتال کے ایک ملازم نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ اکثر ڈاکٹرزاپنے پرائیویٹ کلینک چلانے کی وجہ سے ہسپتا ل نہیں آتے کیونکہ وہاں سے وہ بھار ی فیسیں وصول کرتے ہیں- این این آئی کے سروے کے مطابق سی ڈی اے ہسپتال میں اکثر مریضوں نے شکایت کی کہ ہسپتال عملے کا رویہ انتہائی ہتک آمیز ہے جس کی وجہ سے انہیں نہ صرف چیک اپ بلکہ ادویات کے حصول میں بھی سخت مشکلات کا سامنا ہے ایک بزرگ شہری کا کہنا کہاکہ اکثر ڈاکٹرز اپنی ڈیوٹی کے دوران ہسپتال میں موجو د نہیں ہوتے گرآہی جائیں تواپنے وارڈز میں نہیں ملتے اور مریضوں کو سارا دن ڈاکٹر وں کی تلاش میں چکر لگانے پڑتے ہیں اور بعدمیں یہ کہہ کر ٹرخا دیا جاتا ہے کہ ڈاکٹرز میٹنگ میں ہیں ایک ملازم نے بتایا کہ ہسپتا ل میں مریضوں کو بھکاریوں کی طرح دھتکارا جاتا ہے مریضوں کو کبھی ایک ڈاکٹرتو کبھی دوسرے ڈاکٹر کے پاس بھیج دیا جاتا ہے جو ہسپتال سی ڈی اے ملازمین کے لئے بنا گیا ہے اس میں ان کے ساتھ ہتک آمیز سلوک کیا جاتا ہے توشعبہ بیرون مریضاں (اوپی ڈی ) میں آنے والے مریضوں کا کیا حال ہوتا ہو گا ایک خاتون میں مریضہ نے بتایا کہ ہسپتال میں مریضوں کو اس شدید گرمی بچنے کے لئے بیٹھنے کاکو ئی انتظام نہیں لمبی لائنوں میں کھڑے ہونے سے مریضوں کی بیماری میں مزید اضافہ ہو تا ہے۔

(جاری ہے)

سی ڈی اے ہسپتا ل کے ایگزیگٹو ڈائریکٹر سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ مختلف وارڈز کا اچانک دورہ کر کے ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے والے ڈاکٹروں کے خلاف سخت ایکشن لیں اور ان کی ڈیوٹی کو یقینی بنائیں۔جب اس ضمن میں سی ڈی اے ہسپتا ل کے ایگزیگٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر حامد زیب خان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو ان کے پرسنل سیکریٹری نے یہ کہہ کر ٹال دیا کہ صاحب میٹنگ میں ہیں وہ بات نہیں کر سکتے ۔

متعلقہ عنوان :