جین تھراپی کی مدد سے نابیناپن کا علاج

جمعہ 29 اپریل 2016 15:15

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔29 اپریل۔2016ء) برطانوی سائنسدانوں نے جینیاتی طریقہ علاج کی مدد سے ان مریضوں کی نظر بحال کی ہے جن کے نابینا ہونے کا خدشہ تھا۔سائنس دانوں کی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ یہ طریقہ دیرپا ہے اس لیے اسے بطور علاج استعمال کیا جا سکتا ہے۔سائنس دان بعض عام اقسام کے نابیناپن کے علاج کے لیے اگلے سال اس کے تجربات شروع کر دیں گے۔

(جاری ہے)

اس طریقہ علاج میں آنکھ کے پچھلے حصے میں ایک فعال جین داخل کر دیا جاتا ہے جن سے خلیوں کا از سرِ نو احیا شروع ہو جاتا ہے۔اس طریقہ علاج کو گذشتہ ساڑھے 4 سال تک برطانیہ، امریکہ، کینیڈا اور جرمنی میں 32 مریضوں پر آزمایا گیا۔آکسفورڈ یونیورسٹی میں سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے ایک ایسی بیماری کا علاج کیا جو نوجوانوں کو متاثر کرتی ہے اور اس میں ایک ناکارہ جین کی وجہ سے آنکھ کے خلیے مرنے لگتے ہیں جسکی وجہ سے مریض رفتہ رفتہ نابینا ہو جاتے ہیں۔اس سے قبل اس مرض کا کوئی علاج نہیں تھا۔سائنس دانوں نے دیکھا کہ اس طریقہ علاج سے نہ صرف بیماری رک گئی بلکہ اس سے بعض مرتے ہوئے خلیے دوبارہ صحت مند ہو گئے ۔

متعلقہ عنوان :