زیکا وائر س اندازے سے کہیں زیادہ خطرناک، ویکسین اب بھی تیاری کے مراحل میں

برازیل میں ہر پانچ میں سے ایک حاملہ خاتون اس وائرس سے متاثر ہو رہی ہے، ما ہر ین

پیر 2 مئی 2016 13:01

لند ن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 مئی۔2016ء)مچھر کے ذریعے پیدا ہونے والے زیکا وائرس کے بارے میں برازیل کے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ سابقہ اندازے سے کہیں زیادہ خطرناک ہے۔بی بی سی سے گفتگو میں اس مرض سے نمٹنے کے لیے کام کرنے والے ماہر ڈاکٹرز نے بتایا کہ زکا وائرس سے اعصابی نظام کو مزید خطرہ ہوسکتا ہے۔بتایا گیا ہے کہ ہر پانچ میں سے ایک حاملہ خاتون اس سے متاثر ہو رہی ہے۔

یہ بھی سامنے آیا ہے کہ برازیل کے کچھ علاقوں میں کم ہورہا ہے۔ تاہم ویکسن کی تلاش اب بھی اپنے ابتدائی مرحلے میں ہے اور زکا خطے میں پھیل رہا ہے۔بہت سے ڈاکٹرز اور طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ زکا وائرس اور نومولود بچوں کے غیر معمولی طور پر چھوٹے سروں کے درمیان تعلق ہے۔اگرچہ یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ ایک فیصد خواتین ایسی ہوتی ہیں جو اگر زیکا سے متاثرہ ہوں ان کے ہاں چھوٹے سر والے بچے کی پیدائش ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹرز نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ اس وائرس سے متاثرہ 20 فیصد خواتین ایسی تھیں جن کے بچوں کا دماغ پیدائش سے قبل متاثر ہوا۔ایک الگ تحقیق جو انگلینڈ کے ’جرنل آف میڈیسن‘ کے ذریعے رپورٹ ہوئی میں بتایا گیا ہے کہ زکا کی شکار حاملہ خواتین کے سکین کروانے پر ان کے رحم میں موجود بچوں کے ابنارمل ہونے کی نشاندہی ہوئی۔