فوڈز کی تیاری میں صحت کے اصولوں کا خیال رکھ کر فوڈز کو بیرون ممالک متعارف کرایا جاسکتا ہے ، صدر فوڈ فورم

ہفتہ 3 مئی 2008 15:20

کراچی (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین03مئی2008 ) فوڈ انڈسٹری کی ترقی کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال اور فوڈز کی تیاری میں حفظان صحت کے اصولوں کا خیال رکھ کر پاکستانی فوڈز کو بیرون ممالک متعارف کرایا جاسکتا ہے جبکہ پاکستان فوڈ فورم حکومت کے ساتھ ملکر فوڈ انڈسٹری میں چیلنجز کا مقابلہ کرنے اور لوگوں کو ریسٹورنٹ بزنس کے حوالے سے تربیت فراہم کرنے کی جدوجہد کرے گا۔

یہ بات پاکستان فوڈ فورم کے صدر رفیق رنگون والا نے گزشتہ روز لال قلعہ ریسٹورنٹ میں فورم کی تعارفی تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہی۔ اس موقع پر فورم کے نائب صدر فرخ مظہر، جنرل سیکریٹری عمر قاسم نے بھی خطاب کیا جبکہ جوائنٹ سیکریٹری جوہر علی قندھاری، راشد صدیقی، رضی احسن اور عامر مرزا بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

رفیق رنگون والانے کہا کہ پاکستان ایسے مقام پر ہے کہ جہاں اسے مزکورہ فورم کی ضرورت تھی، ریسٹورنٹ انڈسٹری لوگوں کو ملازمت کے مواقع فراہم کررہی ہے، ہمارا مشن ہوگا کہ بیرون ممالک سے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں فوڈ بزنس کی جانب سرمایہ کاری کے لئے راغب کریں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں حلال فوڈ کی ڈیمانڈ بڑھتی جارہی ہے، ماضی میں بیرون ممالک میں پاکستانی ریسٹورنٹ لوگوں کے لیے قابل قبول نہ تھے اور زیادہ تر ممالک میں انڈین ریسٹورنٹ میں لوگ جانا پسند کرتے تھے لیکن خوشی اس بات کی ہے کہ لال قلعہ پاکستان سے باہر اب اپنا نام اور اپنے کھانے متعارف کرارہا ہے اور اس طرح یہ پاکستان کا پہلا فرنچائزڈ ریسٹورنٹ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بے روزگاری بہت ہے، متوسط اور غریب طبقہ بمشکل اپنے بچوں کو تعلیم دلانے کی جدوجہد کررہا ہے لیکن جب ان بچوں کو گریجویشن کرنے کے بعد ملازمت نہیں ملتی تو نہ صرف غریب کی محنت رائیگاں جاتی ہے بلکہ ان کے بچے محرومیوں کا شکار ہوکر جرائم پیشہ سرگرمیوں سے منسلک ہوجاتے ہیں۔ فرخ مظہر نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان میں سرٹیفائیڈ فوڈز کا تصور بالکل نیا ہے لیکن اس کے ذریعے ملکی ریسٹورنٹ بزنس میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان فوڈ فورم فی الحال 7 ممبران پر مشتمل ہے اور جلد ہی اسکی باقاعدہ ممبر شپ شروع کردی جائے گی لیکن ہم اس بات کا خیال رکھیں گے کہ اعلیٰ معیار کا فوڈ فراہم کرنے والے ریسٹورنٹ کو ہی اپنا ممبر بنائیں۔