پولیومہم کے دوران غفلت اورلاپرواہی کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کئے جائیں گے،صوبائی وزیرصحت۔۔ 6،7اور8مئی کوپولیو اوروٹامن اے کی قومی مہم کے دوران سرحد کے تقریبا 60لاکھ بچوں کوویکین فراہم کی جائیگی،ماہرین

ہفتہ 3 مئی 2008 15:26

پشاور(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین03مئی2008 ) صوبائی وزیر صحت سیدظاہرعلی شاہ نے کہا ہے کہ پولیوایک مہلک بیماری ہے جس کی وجہ سے بہت سے قیمتی جانیں ضائع بھی ہوگئی ہے لیکن اب حکومت پولیو کے خاتمے میں اپنا بھرپورکرداراداکریگی۔انہوں نے صوبہ بھر کے ای ڈی او کومتنبہ کیا کہ چھ مئی سے شروع ہونے پولیومہم کے دوران غفلت اورلاپرواہی کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کئے جائیں گے اورپولیومہم کے دوران جن مسائل ومشکلات درپیش ہواس کاجائزہ لیکر فوری طورپر حل کریں گے ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے پولیو اوروٹامن اے کی قومی مہم کے حوالے سے منعقدہ پریس کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر یونیسف کے سربراہ ارشاداحمد،سیکرٹری ہیلتھ ڈاکٹروحیداوردیگر ماہرین بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

مقررین نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کی مہم کی بدولت بہت سے ممالک نے کامیابی حاصل کیا ہے لیکن اب بھی چند ممالک جن میں انڈیا ،نائیجریا،افغانستان اورپاکستان شامل ہیں ابھی تک پولیو کی بیماری کاشکار ہیں۔

مقررین نے کہا کہ پاکستان میں پولیو مہم کاآغاز1994ء میں ہواجبکہ1999ء میں ان کوششوں میں تیزی آئی۔ 24اپریل2008ء کی رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر اب تک 333پولیوکیسز رپوٹ ہوئے ہیں ۔پاکستان میں 2006ء میں 40کیسزسامنے آگئے ہیں جن میں میں 10کاتعلق بلوچستان سے 12کاتعلق سندھ سے 2کاتعلق پنجاب سے اور16کاتعلق صوبہ سرحد سے ہیں ۔اسی طرح 2007 ء میں پاکستان میں پولیو کے 32کیسز سامنے ائے ہیں جن میں گیارہ کاتعلق صوبہ سرحد،12سندھ ،ایک پنجاب اورآٹھ کاتعلق بلوچستان سے ہیں ۔

2007ء میں صوبہ سرحد میں جن گیارہ کیسز سامنے اگئے ہیں ان میں دوکاتعلق ضلع نوشہرہ سے ،دوخیبرایجنسی ،ایک ضلع پشاور،چارضلع مردان ،ایک شمالی وزیرستان ،اورایک کاتعلق ضلع سوات سے ہیں جبکہ رواں سال پاکستان میں اب تک صرف پانچ بچے اس بیماری کاشکار ہوئے ہیں جن کاتعلق صوبہ سندھ سے ہیں اورسرحد میں ابھی تک کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔مقررین نے کہا کہ پولیو اوروٹامن اے کی موجودہ مہم چھ مئی سے آٹھ تک ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ اس ویکسین کی بدولت دنیا کے تقریبا125ممالک سے پولیو کامکمل خاتمہ ہوچکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پولیو ویکسین کے ساتھ ساتھ وٹامن اے کی بھی بہت اہمیت ہے اس کی کمی سے اندھا پن اوربچوں میں دیگر بیماریوں سے موت واقع ہوسکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ 6،7اور8مئی کوپولیو اوروٹامن اے کی قومی مہم کے دوران سرحد کے تقریبا60لاکھ بچوں کوویکین فراہم کی جائیگی اوراس مقصد کے لئے سولہ ہزار سے زائدٹیمیں تشکیل دی گئی ہے ۔

سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اس مہم میں موٹروے پولیس کی اپنے فرائض انجام دیں گے اورمختلف ٹول پلازوں پر اس کااہتمام کیاگیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کاآنا جانا ایک بہت بڑامسئلہ ہے لیکن اس کے لئے مختلف بارڈر پر انتظامات کئے گئے ہیں ۔سوات اوردیگر قبائلی علاقوں کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے آج ایک اعلی سطحی میٹنگ ہوگی۔

متعلقہ عنوان :