قبائلی علاقوں میں تعلیم اور صحت کو سب سے زیادہ ترجیح دی جائیگی،گورنرسرحد

ہفتہ 3 مئی 2008 20:13

پشاور(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین03مئی2008 ) فاٹا سے تعلق رکھنے والے اراکین سینٹ اور قومی اسمبلی نے صوبہ سرحد کے گورنر اویس احمد غنی سے ہفتہ کے روزگورنرہاؤس پشاورمیں ملاقات کی۔ وفاقی وزیر حمیداللہ جان آفریدی جو خیبرایجنسی سے قومی اسمبلی کے رکن ہیں بھی ملاقات کے دوران موجود تھے۔ وفد نے گورنرکے ساتھ مشترکہ دلچسپی کے امور بالخصوص فاٹا کی صورتحال اور اپنے اپنے حلقہ انتخاب سے متعلق وسائل اور امور پرتبادلہ خیال کیا۔

قبائیلی علاقوں میں حکومت کی جانب سے جاری ترقیاتی عمل پر بھی بات چیت کی گئی۔ گورنر نے وفد کو بتایاکہ حکومت نے ایک سوچی سمجھی ترقیاتی حکمت عملی کے تحت قبائیلی علاقوں میں خدمات کی فراہمی کے نظام کو بہتر بنانے کا تہیہ کیاہواہے تاکہ قبائیلی عوام کو مطلوبہ سہولتیں کسی رکاوٹ کے بغیر اور معیاری حالت میں فراہم ہوسکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اس ترقیاتی حکمت عملی میں تعلیم اور صحت کو سب سے زیادہ ترجیح دی جارہی ہے جبکہ زراعت اور مواصلات کے شعبوں پر بھی خاطرخواہ توجہ مرکوز کی گئی ہے، اسی طرح قبائیلی علاقوں میں موجود معدنی اور آبی ذخائر کو بھی عوام اور علاقے کے فلاح وبہبود کیلئے بروئے کار لایاجارہاہے ۔

گورنرنے توقع ظاہر کی کہ فاٹا کے ترقیاتی بجٹ میں متوقع اضافہ سے جاری ترقیاتی منصوبے جلد ازجلد مکمل ہونے میں مددملے گی۔ وفد کے اراکین نے اپنے اپنے حلقہ انتخاب میں عوام کی ترقیاتی ضروریات پر روشنی ڈالی۔ گورنرنے وفد کو یقین دلایا کہ ان کی تجاویز کو میرٹ اور ضرورت کی بنیاد پر پوراکیاجائیگا۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا حبیب اللہ خان اورسیکرٹری برائے گورنر ارباب محمدعارف بھی اس موقع پر موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :