شہروں میں آباد 80فیصد افراد آلودہ ہوا سے سانس لیتے ہیں ، پھیپھڑوں کے کینسر اور دیگر مہلک امراض میں مبتلا ہونے کے خطرات بڑھ گئے

جمعرات 12 مئی 2016 11:10

شہروں میں آباد 80فیصد افراد آلودہ ہوا سے سانس لیتے ہیں ، پھیپھڑوں کے ..

جنیوا ۔ 12 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔12 مئی۔2016ء) دنیابھر کے شہروں میں آباد انسانوں میں سے 80فیصد آلودہ ہوا سے سانس لے رہے ہیں جس کی وجہ سے ان کے پھیپھڑوں کے کینسر اور دیگر مہلک امراض میں مبتلا ہونے کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔ یہ بات عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او) کی طرف سے جاری ایک رپورٹ میں کہی گئی۔ رپورٹ کے مطابق دنیا کے غریب مملک کے شہروں کے مکینوں کیلئے آلودہ ہوا سے ان کی صحت کو لاحق خطرات کہیں زیادہ ہیں، کم اور متوسط آمدنی والے ممالک کے 98فیصد شہروں میں ہوا میں پائی جانیوالی آلودگی بین الاقوامی معیار سے زیادہ ہے ۔

ڈبلیو ایچ او کے ڈیپارٹمنٹ آف پبلک ہیلتھ اینڈ انوائرمنٹ کی سربراہ ماریا نیرا نے ایک بیان میں کہاکہ دنیا بھر کے شہروں میں فضائی آلودگی میں نہایت تیزی سے اضافہ ہو رہاہے اور اسی شرح سے ان شہروں کے مکینوں کو صحت کے خطرات بھی بڑھ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ کی تیاری میں 67ممالک کے 795شہروں سے فضائی آلودگی بارے اعداد وشمار حاصل کئے گئے ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق یورپ اور شمالی امریکہ جیسے امیر خطوں کے شہروں میں فضائی آلودگی مٰں کمی آرہی ہے اس کے باوجود فضائی آلودگی دنیابھر میں سالانہ 33لاکھ اموات کا باعث ہے۔

رپورٹ کے مطابق فضائی آلودگی کے حوالہ سے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی بد ترین شہر جبکہ دوسرے نمبر پر مصری دارالحکومت قاہرہ اور تیسرے نمبر پر بنگلہ دیشی دارالحکومت ڈھاکاہیں۔ ڈبلیو ایچ او کا کہناہے کہ بعض شہروں میں فضائی آلودگی کے حوالے سے اعداد و شمار حاصل نہیں کئے جاسکے جن میں کئی افریقی ممالک کے شہر شامل ہیں۔