حکومت غیر معیاری اور جعلی زرعی ادویات کے دھندے میں ملوث افراد کیخلاف سخت کارروائی کرے گی ، وزیر خوراک وزراعت کا سینٹ میں جواب

بدھ 7 مئی 2008 20:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7مئی۔2008ء)ملک میں غیر معیاری اور جعلی زرعی ادویات سے نہ صرف فصلوں کی تباہی ہو رہی ہے ، بلکہ یہ انسانی جانوں کیلئے بھی مضر ہیں ، حکومت غیر معیاری ادویات کی شکایات پر کسی بھی جگہ سے سینٹ ، قومی وصوبائی اسمبلیوں کے ارکان ، ضلع ، تحصیل اور یونین ناظمین کے ذریعہ چھاپہ مار کر نمونہ جات حاصل کرسکتی ہے ، غیر معیاری زرعی ادویات کی درآمدگی میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ، بدھ کو ایوان بالا میں مختلف سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے وفاقی وزیر خوراک وزراعت چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہوتی ہے کہ اعلی معیار کی بہترین زرعی ادویات امپورٹ کی جائیں ، حکومت مانیٹرنگ کے تحت جعلی اور مضر صحت ادویات کی تلفی کے اقدامات کرتی ہے ، انہوں نے کہا کہ تمام سٹیک ہولڈرز کے ذریعہ زرعی ادویات کی بہترین کوالٹی امپورٹ کی جاتی ہے ، وزارت خوراک مضر صحت زرعی ادویات کے خاتمہ کے حوالے سے چاروں صوبائی حکومتوں کے تعاون اور کمپنیوں کے اشتراک سے اقدامات کرتی ہے ، کیونکہ چاروں صوبوں میں خوراک وزراعت کی وزارتیں موجود ہیں ، تمام اختیارات اور سٹرکچر صوبوں کے پاس موجود ہے ، ڈرگ انسپکٹرز شکایات ملنے کے بعد چیکنگ کرتے ہیں ، نمونہ جات لے کر ان کا تجزیہ کیا جاتا ہے ، جعلی ادویات ثابت ہونے پر مقدمات درج کئے جاتے ہیں ، منتخب نمائندے جب چاہئیں غیر معیاری ادویات ملنے کے نمونہ جب چاہئیں تجزیہ کرائیں ، حکومت کارروائی کرے گی، وفاقی حکومت کے تحت ایف آئی آر درج نہیں ہوسکتی ، یہ متعلقہ صوبے ، ضلع اور تحصیل کا کام ہے ، غیر معیاری ادویات میں ملوث لوگوں کے خلاف کارروائی کرسکتے ہیں ، چوہدری نثار علی خان نے ضمنی سوال کے جواب میں کہا کہ مضر صحت اور جعلی زرعی ادویات صرف زراعت ہی کو نہیں بلکہ انسانی زندگیوں کو تباہ کررہی ہے ، سابقہ حکومت پر الزام تراشی کی بجائے ارکان پارلیمنٹ کی تجاویز کی روشنی میں زرعی ادویات کی کوالٹی کو مانیٹرنگ کے نظام کو مزید بہتر کیا جائے گا ، غیر معیاری اور جعلی ادویات کی امپورٹ میں ملوث لوگوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا ۔