شدید گرمی میں شہری بلا ضرورت تیز دھوپ میں باہر نہ نکلیں، ماہرین طب

بدھ 18 مئی 2016 11:36

شدید گرمی میں شہری بلا ضرورت تیز دھوپ میں باہر نہ نکلیں، ماہرین طب

اسلا م آ با د/ کرا چی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔18 مئی۔2016ء) ملک میں شدید گرمی کا موسم شروع ہوگیا ہے،شہری تیز دھوپ میں غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے اجتناب کریں کھانے پینے میں احتیاط برتی جائے شدیدگرمی اور دھوپ میں بچوں اور ضعیف افرادکو باہر نہ نکلنے دیں شدید گرمی میں ہیٹ اسٹروک (لو) لگنے کا خدشہ ہوتا ہے جس میں متاثرہ فرد کو سر درد اور چکر آنے کے ساتھ قے کی شکایت ہوجاتی ہے۔

شدید گرمی میں آلودہ پانی اور باسی کھانوں سے ڈائریا کا مرض سر اٹھارہا ہے ان خیالات کا اظہار ماہرین طب نے گفتگو میں کیا، ماہرین کا کہنا ہے کہ گرمی کے موسم میں پانی کی ٹنکیوں میں چھوٹے کیڑوں کی نشوونما ہوتی ہے پانی میں جنم لینے والے کیڑوں کی وجہ سے ڈائریا کا مرض لاحق ہوسکتا ہے لہذا پانی کو اچھی طرح ابال کر پیا جائے اور اسکول جانے والے بچوں کوگھر کا ابلا ہوا پانی پینے کی تربیت دی جائے، ڈائریکٹر صحت کراچی ڈاکٹر شکور عباسی نے کہا ہے کہ کراچی میں شدید گرمی شروع ہوگئی ہے دوپہر میں لو لگنے سے جسم میں پانی کی کمی سے ڈی ہائیڈریشن کی شکایت ہوجاتی ہے۔

(جاری ہے)

ایسی صورت میں گھرکے ٹھنڈے مشروبات پینے چاہئیں، گرمی میں لیموں کا شربت پینا مفید ہوتا ہے، لیموں کا شربت پینے سی جسم کے ضایع ہونے والے نمکیات بحال ہوجاتے ہیں، شدید گرمی میں گھر کے سادہ کھانے اور دہی کا استعمال مفید ہوتا ہے،گرمیوں میں فرج میں رکھے باسی کھانے کھانے سے گریز کیا جائے، باسی کھانوں سے ہیضے کا مرض لاحق ہوسکتا ہے، ہیضہ شدیدگرمی میں سر اٹھاتا ہے جس میں متاثرہ فرد کو قے اوراسہال کی شکایات ہوتی ہے ، گرمی میں مرغن اور تیز مصالحوں والے چٹ پٹے کھانوں سے گریز کیا جائے ، بچوں کو بازاروں اور ٹھیلوں پر فروخت ہونے والے کھانوں اور رنگ برنگی شربت پینے سے روکا جائے، ماہرین طب کا کہنا ہے کہ ہیضے کی علامات میں پیٹ میں شدید درد ہوتا ہے۔

الٹیاں اور جلاب شروع ہونے سے متاثرہ فرد کے جسم سے نمکیات اور پانی ضایع ہونے لگتا ہے طبیعت میں بے چینی اورگھبراہٹ پیدا ہوجاتی ہے، چہرہ بے رونق ہوجاتا ہے، آنکھوں کے گرد حلقے پڑ جاتے ہیں شدید پیاس لگتی ہے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے مرض کی علامات میں کمی واقع ہونا شروع ہو جاتی ہے اسہال اور قے کی صورت میں فوری طور پر او آٓر ایس استعمال شروع کرکے معالج سے رجوع کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :