پنجاب کے 36 اضلاع میں پولیو مہم کا آغاز ،43ہزار ٹیمیں گھر گھر جا کر بچوں کو موذی مرض کی دوا دیں گی

صوبے کے 36اضلاع کی3550 یونین کونسلوں میں 1کروڑ 83لاکھ سے زائد پا نچ سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جا ئیں گے

پیر 23 مئی 2016 21:51

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23 مئی۔2016ء) پنجاب میں تین روزہ پولیو مہم کاسخت سکیورٹی میں آغاز ہو گیا،23 سے25 مئی تک جاری رہنے والی مہم کے دوران پنجاب کے 36اضلاع کی3550 یونین کونسلوں میں ایک کروڑ 83لاکھ سے زائد پا نچ سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جا ئیں گے ۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے 36اضلاع میں 3روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز کردیا گیا ہے۔

ترجمان محکمہ صحت کے مطابق پنجاب بھر میں پولیومہم کیلئے 43ہزار ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔جو صوبے کے 36اضلاع میں گھر گھر جاکر 5سال سے کم عمر بچوں کو قطرے پلائیں گی۔ حساس یونین کونسلز میں ہر ٹیم کے ہمراہ ایک پولیس اہلکار موجود رہے گا اور متعلقہ تھانے میں تمام ٹیم ممبرز کے موبائل نمبرز فراہم کردئیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

ترجمان کے مطابق ،حساس یونین کونسل میں پولیس موبائل بھی گشت پر رہے گی جبکہ مہم کے دوران صوبے بھر کے 1کروڑ 80لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

تین روزہ پولیو مہم کے دوران ضلع بھکر میں 2لاکھ 61ہزار بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے ۔ سرگودھا میں تین روزہ پولیو مہم میں 1لاکھ 77ہزار بچوں کو 25تک پولیو کی ویکسین پلانے کا ٹارگٹ مقرر کیا گیا ہے ، گوجرانوالہ میں 8لاکھ 67ہزار بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے ۔ ضلع بہاولپور میں 5لاکھ 97ہزار اور بہاولنگر میں 4لاکھ 92ہزار 233بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جا ئیں گے ۔

فیصل آباد میں تین روزہ مہم کے دوران 13لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ٹارگٹ مقرر کیا گیا ہے جبکہ باقی رہ جانے والے بچوں کو اضافی دو دن 26اور 27مئی کو بھی قطرے پلائے جائیں گے۔پولیو کی یہ مہم قومی دن برا ے ا یمیو نائزیشن کا حصہ ہے اور اس سے پولیو کے تدارک کے لیے ممکنہ حد تک بہترین نتائج حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز پنجاب ڈاکٹر مختار حسین سید نے کہا کہ گز شتہ مہمات کے اعدادو شمار کی روشنی میں کمزور کار کردگی والی یونین کونسلز پر خا ص توجہ دی جا رہی ہے اور خاص طور پر جنوبی اضلاع کے ای ڈی اوز کو احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بین الصوبا ئی نقل و حمل پنجاب کے لئے ایک بڑا چیلنج ہے اور دوسرے صوبوں کے پولیو سے متا ثرہ علاقوں سے آنے والے لوگوں پر خاص توجہ دی جا رہی ہے۔ یاد رہے کہ اس وقت پوری دنیا میں پاکستان اور افغانستان ہی ایسے ممالک ہیں جہاں سے پولیو کو مکمل طور پر ختم نئیں کیا جاسکا ہے۔ ان دونوں ملکوں سے پولیو کے خاتمے کے بعد دنیا کو پولیو فری قرار دیا جاسکے گا۔پولیو پاکستان اور ہمسائیہ ملک افغانستان میں وبائی صورتحال اختیارکیئے ہو ئے ہے جس پر عالمی اداروں کی جانب سے کئی بار تشویش کا اظہار کیا گیاتھا لیکن گزشتہ دنو ں پاکستان میں عالمی ادارہ صحت کے نمائندے مائیکل تھیئرن نے کہا ہے کہ اگلے چند ماہ میں پاکستان اور افغانستان سے پولیو کا خاتمہ ممکن ہے۔

متعلقہ عنوان :