تعلیم اورصحت کیلئے بجٹ میں اضافہ کیا جائے، ماہر معیشت

منگل 20 مئی 2008 11:30

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین20مئی2008 ) ماہر معیشت ڈاکٹر شاہد حسن نے تجویز کیا ہے کہ نئے بجٹ میں تعلیم کے لئے جی این پی کا سات فیصد اور صحت کیلئے چار فیصد حصہ مختص کیا جائے۔کنزیومر ایسوسی ایشن کے تحت بجٹ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام پر بوجھ ڈالے بغیر حکومتی آمدنی میں اضافے کیلئے ٹیکسوں کا ہدف پندرہ سو ارب روپے رکھا جائے۔

آمدنی بڑھانے کیلئے زرعی شعبے کو ٹیکس نیٹ میں لازمی طور پر شامل کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر شاہد حسن نے کہاکہ صرف تیل کا درآمدی بل تجارتی خسارے کا باعث نہیں بلکہ دیگر اشیائے تعیش کی درآمد تجارتی خسارے میں اضافے کا سبب ہے۔ صنعتکار ایس ایم منیر نے کہا کہ رواں مالی سال کے لئے برآمدی ہدف بیس ارب ڈالر تھا، تاہم سترہ ارب ڈالر کی برآمدات بھی مشکل دکھائی دے رہی ہیں۔ توانائی کا بحران شدید ہوچکا ہے اور آئندہ بجٹ میں ڈیموں کی تعمیر کیلئے اقدامات ناگزیر ہیں۔ خام تیل کی درآمد پر ڈیوٹی پچاس ڈالر فی بیرل قیمت پر وصول کی جائے۔ نئے بجٹ میں تعلیم کے لئے جی این پی کا سات فیصد اور صحت کیلئے چار فیصد حصہ مختص کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :