اٹک،حکومت پنجاب زچہ و بچہ کی شرح اموات میں کمی لانے کے لئے خصوصی اقدامات کر رہی ہے ، نزہت زہرہ

پیر 30 مئی 2016 16:33

اٹک ۔ 30 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔30 مئی۔2016ء) حکومت پنجاب زچہ و بچہ کی شرح اموات میں کمی لانے کے لئے خصوصی اقدامات کر رہی ہے اور اس سلسلے میں تمام سہولیات فراہم کی جارہی ہیں ۔یہ بات سوشل آرگنائزر مانیٹر آفیسر محکمہ صحت نزہت زہرہ نے ہفتہ قومی پروگرام برائے ماں و نوزائدہ بچے کی صحت کے موقع پرمیڈیا سے گفتگو کے دوران بتائی۔

انہوں نے بتایا کہ ضلع اٹک میں گزشتہ ایک برس سے 17اضافی بنیادی صحت کے مراکز(بی ایچ یو ایس )24 گھنٹے ماں اوربچے کی صحت سے متعلق خدمات سر انجام دے رہے ہیں ۔یہ معاملہ توجہ طلب اس لیے بھی ہے کیونکہ موجودہ اعدادو شمار کی بناء پر اب بھی شرح اموات زچہ و بچہ بہت زیادہ ہیں اور حکومت پنجاب اس سلسلہ میں ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے ،جس کا ثبوت محفوظ پیدائش میں گزشتہ برس کی نسبت تقریبا 600فی صد اضافہ رپورٹ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

نزہت زہرہ نے بتایا کہ محفوظ پیدائش کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے حکومت پنجاب عوام میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے 30 مئی سے ماں اور بچہ کا ہفتہ منانے کا اہم اقدام کیا ہے۔ اس دوران محکمہ صحت کی لیڈی ہیلتھ ورکرز گھر گھر جا کر ماں اور بچہ کی صحت بارے آگاہی دیں گی۔ جس میں ایک ہزار دن میں خوارک کی اہمیت ،حمل سے لیکر بچے کی 2 سال کی عمر کا عرصہ خوارک کے لحاظ سے بہت اہم ہے ،ویکسی نیشن میں 9 بیماریوں سے حفاظت کے لئے ٹیکہ جات کی اہمیت ،حفاظتی پیدائش کی اہمیت کی آگاہی شامل ہں جبکہ اس سلسلے میں مختلف سیمینارز اور ورکشاپس بھی منعقد کی جائیں گی ۔

انہوں نے کہا کہ ضلع اٹک میں 17 بنیادی مراکز صحت (بی ایچ یوز)،5 رورل ہیلتھ سنٹرز (آر ایچ سیز)رنگو،باہتر،دومیل،چھب،مگھیاں،5 تحصیل ہیڈ کوارٹرز (ٹی ایچ کیوز) حضرو،حسن ابدال،جنڈ،پنڈی گھیب،فتح جنگ اورڈی ایچ کیو ہسپتال اٹک 24 گھنٹے اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں ۔واضح رہے کہ پاکستان کا شمار دنیا کے ان تین ممالک میں ہوتا ہے جہاں ماں اور بچے کی شرح اموات سب سے زیادہ ہے

متعلقہ عنوان :