دنیا بھر میں ڈھائی لاکھ بچے پیدائشی طور پر پیروں اور ہاتھوں کے ٹیڑھے پن کی بیمار ی کا شکار ہوتے ہیں،ڈاکٹر زبیر الدین شیخ

جمعرات 2 جون 2016 15:19

کراچی ۔ 2 جون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔02 جون۔2016ء) ڈاکٹر زبیر الدین شیخ نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں ڈھائی لاکھ بچے پیدائشی طور پر پیروں اور ہاتھوں کے ٹیڑھے پن کی بیماری کا شکار ہوتے ہیں جن میں سے 80 فیصد بچے ترقی پذیر ممالک میں پیدا ہوتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈاکٹر عیسیٰ لیبارٹری ابو الحسن اصفہانی سینٹر کے زیر اہتمام ”پیدائشی طور پر بچوں میں پیروں اور ہاتھوں کا ٹیڑھے پن“ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ڈاکٹر صبیحہ عیسیٰ، ڈاکٹر فرح زیدی، ڈاکٹر شاد عیسیٰ، ڈاکٹر عیاد نعیم، ڈاکٹر فرحان عیسیٰ، انور شیخ، سکندر عبدالستار، ڈاکٹر محمد خان بگٹی، عبدالرحمن، ڈاکٹر نہال عیسٰی، آفرین مر تضیٰ اور دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر زبیر الدین شیخ نے کہا کہ پاکستان میں ایسے بچوں کے علاج کا مربوط نظام کام کر رہاہے جو مزید بہتری کی جانب گامزن ہے، پاکستان میں ہر سال 6 سے7 ہزار بچے اس بیماری کے ساتھ پیدا ہو رہے ہیں، ایسے کیسز میں 80 فیصد بچے ٹیڑھے پاؤں کے ساتھ پیدا ہو رہے ہیں، ایسے سارے مریض بغیر آپریشن کے بالکل ٹھیک ہو سکتے ہیں۔

ڈاکٹر فرح زیدی نے کہا کہ ایسے نئے کیسز کی تعداد ڈھائی لاکھ سالانہ ہے اگر بروقت تشخیص اور علاج شروع کر دیاجائے تو 95 فیصد تک بچوں کا مکمل علاج ہو جاتا ہے۔ ڈاکٹر شاد عیسیٰ نے کہا کہ پیدائشی طور پر بچوں کے پیروں اور ہاتھوں کے ٹیڑھے پن قابل علاج ہے۔ سیمینار کے اختتام پر ڈاکٹرز اور مہمان خصوصی کو حسب روایات عیسیٰ لیب کی جانب سے شیلڈز اور پھولوں کے گلدستے پیش کئے گئے۔

متعلقہ عنوان :