دارالحکومت پشاور میں سیوریج کے پانی کے تجزیوں میں پہلی مرتبہ پولیو کا وائرس نہیں ملا

رواں سال اپریل اور مئی کے مہینوں میں پشاور میں سیوریج کے پانی کے جن نمونوں کا تجزیہ کیا گیا

پیر 6 جون 2016 14:21

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 جون۔2016ء) دارالحکومت پشاور میں سیوریج کے پانی کے تجزیوں میں پہلی مرتبہ وہاں پولیو کا وائرس نہیں ملا ہے۔حکام نے بتایا کہ انسداد پولیو کیلئے قائم ایمرجنسی سینٹر کے صوبائی افسر ڈاکٹر محمد اکرم شاہ نے بتایا کہ پشاور میں گذشتہ کچھ عرصہ سے سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی ثابت ہوتی رہی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ رواں سال اپریل اور مئی کے مہینوں میں پشاور میں سیوریج کے پانی کے جن نمونوں کا تجزیہ کیا گیا ان میں پولیو وائرس موجود نہیں تھا۔ڈاکٹر اکرم شاہ کے مطابق پشاور کے علاقے شاہین مسلم ٹاوٴن، لڑمہ اور ڈانڈو پل ایسے مقامات ہیں جہاں اکثر اوقات سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس پایا جاتا رہا ہے اور ان علاقوں سے ہر دو تین ماہ کے بعد پانی کے نمونے حاصل کر کے اْنھیں ٹیسٹ کیلئے لیبارٹری بھجوایا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر اکرم شاہ کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ شہر کے سیوریج کے پانی کو پولیو سے پاک قرار دیا گیا ۔انھوں نے کہا کہ انسدادِ پولیو کیلئے ہماری کوششیں رنگ لا رہی ہیں تاہم اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ بیماری مکمل طورپر ختم ہوگئی ہے۔سرکاری اہلکار کا کہنا تھا کہ پشاور ایسا شہر ہے، جہاں دوسرے علاقوں اور پڑوسی ملک افغانستان سے لوگوں کا آنا جانا رہتا ہے اور اگر اس دوران یہاں پھر ایسے بچے آجاتے ہیں جن کی ویکسینیشن نہیں ہوئی ہے اور وہ پشاور میں قیام کریں گے تو سیوریج کے پانی میں وائرس کے پائے جانے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :