روزے کے حیرت انگیز طبی فوائد ، احتیاطی تدابیربھی ضروری

پیر 6 جون 2016 18:04

روزے کے حیرت انگیز طبی فوائد ، احتیاطی تدابیربھی ضروری

دبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔06 جون۔2016ء) بلا شبہ روزہ ایک مقدس عبادت ہے اوراس کا اجرو ثواب صرف پروردگار ہی دے سکتا ہے مگر روزے کے نتیجے میں انسان کو ایسے حیرت انگیز طبی فواید بھی حاصل ہوتے ہیں جن کا عام لوگ تصور بھی نہیں کر سکتے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ روزہ انسان کی ظاہری خوبصورتی، جلد کی تازگی، بالوں حتی کہ ناخنوں کے لیے بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق جلدی امور، انسداد بڑھاپا اور کاسمیٹک سرجری کے ماہر ڈاکٹر سعد الصقیر نے بتایا کہ ایک ہفتے میں 16 گھنٹوں کا روزہ بڑھاپے کے اثرات کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ انہوں نے اس حوالے سے 1980 میں کی گئی ایک تحقیق کا بھی حوالہ دیا اور بتایا آج تک اس تحقیق کو ایک سند کے طور پر مانا جاتا ہے۔روزے کے بغیر انسانی جسم کی طاقت اور توانائی نظام انہضام کی وجہ سے صرف ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

مگر 12 گھنٹے کے روزے کے بعد جسم کی توانائی نظام انہضام کی ہدایت پرکام نہیں کرتی۔ بارہ گھنٹے کے روزے کے بعد انسانی جسم میں موجود زہریلا مواد اور دیگر فاسد مادے ختم ہو جاتے ہیں۔ یوں جسم کو فاسد مادوں سے نجات ملتی ہے۔ڈاکٹر صیقر نے بتایا کہ یہ تاثر درست نہیں کہ روزہ انسان کو کمزور کر دیتا ہے۔ روزہ رکھنے سے انسان بڑھاپے کو روکنے کی کامیاب کوشش کر رہا ہوتا ہے۔

روزے کی حالت میں انسانی جسم میں موجود ایسے ہارمونز حرکت میں آجاتے ہیں جو بڑھاپے کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں۔ روزے سے انسانی جلد مضبوط ہوتی اور اس میں جھریاں کم ہوتی ہیں۔انہوں نے حدیث نبوی کا بھی حوالہ دیا جس میں رسالت مآپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ صوموا تصحوا یعنی روزہ رکھو صحت پا۔ ڈاکٹر صیقر کا کہنا تھا کہ ہفتے میں 16 گھنٹے کے ایک روزے سے انسانی جسم کو حیرت انگیز طبی فواید حاصل ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہر روز روزے کے طبی فواید سامنے آ رہے ہیں۔ روزہ کینسر، امراض قلب اور شریانوں کی بیماریوں کے آگے بھی ڈھال ہے۔گرمی کے موسم میں آنے والے ماہ صیام میں انسانی جسم کو روزے کے عالم میں پانی کی زیادہ ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ سخت گرمی میں جلد جھلس جاتی ہے۔ ڈاکٹر صیقر تجویز دیتے ہیں کہ افطاری کے بعد اور سحری کے اوقات میں پانی کا بہ کثرت استعمال کیا جائے۔

اس سے جلد کو تازہ رکھا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ گلیسرین کے استعمال سے بھی جلد کو تازہ کیا جا سکتا ہے۔ جلد امور کے ماہر ڈاکٹر الصقیر نے کہا کہ انسانی جسم کولاجین بے رنگ پروٹین جس میں زیادہ تر گلائی سین ، ہائیڈ راکسی پروٹین اور پرولین پائی جاتی ہے ۔ جسم کی تمام اتصالی بافتوں میں خصوصا جلد ، کری ہڈی اور جوڑ بندھن میں ہوتی ہے اور الاسٹن کے پھیلا کی ضرورت ہوتی ہے اور روزہ اس میں مدد دیتا ہے۔

انسانی جلد اور ناخنوں پربھی روزے کے مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ناخن، سرکے بالوں کی نشونما اور ان کی مضبوطی میں اضافہ ہوتا ہے۔ انسانی اور چہرے کی رنگت پر مرتب ہونے والے اثرات ناخنوں پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں۔روزے کی حالت میں جسم ان ہارمونز کو پھیلاتا جو جلد کی خوبصورتی اور ناخنوں کی چمک اوربالوں کی مضبوطی کا موجب بنتے ہیں۔ یہاں تک کہ روزے سے انفیکشن بیکٹیریا کی روک تھام اور بڑھاپے کے خلاف مزاحمت کرتا ہے۔

ماہرین ماہ صیام کی آمد سے قبل روزہ داروں کو چند احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی بھی تجویز پیش کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مریض اور حاملہ خواتین کو رمضان المبارک سے قبل اپنا طبی معائنہ کرا لینا چاہیے تاکہ یہ معلوم ہوسکے کہ آیا انہیں روزے کی حالت میں کون کون سے کام کرنا ہے کھانے پینے میں کس طرح کی احتیاط کی ضرورت ہے۔دوسری تجویز عام روزہ داروں کے لیے ہے۔

روزے کی وجہ سے زیادہ بھوک اور پیاس انسان کو طبی ضرورت سے زیادہ کھانے پینے پرمجبور کرسکتی ہے مگر سحری اور افطاری میں کھانے پینے میں اعتدال کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔کھانا کھانے کے فوری بعد سونے کی عادت نہیں ڈلنی چاہیے بلکہ جسم کو خوراک ہضم کرنے کا کچھ موقع ضرور دینا چاہیے۔ متوازن خوراک کے ساتھ ساتھ کھانے میں سبزیوں کی مقدار بڑھا دینی چاہیے۔

متعلقہ عنوان :