امریکا میں بسیار خوری وبائی شکل اختیارکرگئی

بدھ 8 جون 2016 14:12

واشنگٹن۔ 8 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔08 جون۔2016ء) امریکا میں بسیار خوری وبائی شکل اختیار کرتی جارہی ہے اور 40 فیصد امریکی خواتین ‘ 35 فیصد مرد اور 17 فیصد بچے اس میں مبتلاء ہیں۔ شہریوں میں بسیار خوری کے رجحان پر قابو پانے کے اقدامات بھی غیر موثر ثابت ہورہے ہیں۔ یہ بات امریکی ادارے سینٹر فارڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن کی طرف سے جاری رپورٹ میں کہی گئی۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق بسیار خوری دل کے امراض ‘ زیابیطس اور کینسر سمیت کئی بیماریوں کا باعث ہے۔ رپورٹ کے مطابق سگریٹ نوشی کی عادت میں مبتلا مردوں کی بڑی تعداد موٹاپے کا شکار نہیں لیکن خواتین کے معاملہ میں یہ اصول بھی درست ثابت نہی ہو ا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا میں گزشتہ 30سال کے دوران بسیار خوری اور موٹاپے پر قابو پانے کے لئے کئے گئے اقدامات کا کوئی خاص نتیجہ برآمد نہیں ہو ااس لئے اب اس سلسلہ میں کوئی نئی حکمت عملی اختیار کرنا پڑے گی۔ رپورٹ کے مطابق امریکا میں 30 سے زیادہ باڈلی ماس انڈیکس ( بی ایم آئی) رکھنے والے افراد کو موٹا تصور کیا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :