آنے والے بجٹ میں زور تنخواہوں میں اضافے‘صحت کی بنیادی سہولیات اور پرائمری ایجوکیشن سمیت دیگر اہم مسائل پر ہو گا۔گیلانی۔۔۔ ستمبر تک بجلی کے بحران پر کچھ حد تک قابو پا لیا جائے گا،دس جون تک آئینی پیکج پارلیمنٹ میں لانا پارٹی پر منحصر ہے۔ایوان صدر سے اچھے تعلقات کیلئے بیرونی دباؤ نہیں،ججز کی بحالی کی تحریک اعتزاز احسن کی نہیں بلکہ پوری قوم کی ہے۔بش نے طالبان کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے کوئی خدشہ ظاہر نہیں کیا، نجی ٹی وی کو انٹرویو۔(تفصیلی خبر)

منگل 27 مئی 2008 14:52

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین27مئی2008 ) وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ آنے والے بجٹ میں زور تنخواہوں میں اضافے‘صحت کی بنیادی سہولیات اور پرائمری ایجوکیشن سمیت دیگر اہم مسائل پر ہو گا-ججز کی بحالی کی تحریک اعتزاز احسن کی نہیں بلکہ پوری قوم کی ہے،صدر مشرف سے اتفاق ہے کہ پاکستان میں حکومت سنبھالنا دنیا کے مشکل ترین کاموں میں سے ہے،ستمبر تک بجلی کے بحران پر کچھ حد تک قابو پا لیا جائے گا جس کے بعد کسی کو بھی شکایت کا موقع نہیں ملے گا-پارلیمنٹ مدت پوری کرے گی،دس جون سے آئینی پیکج پارلیمنٹ میں لانا پارٹی پر منحصر ہے۔

ایوان صدر اور وزیراعظم ہاؤس کے درمیان اچھے تعلقات کیلئے بیرونی دباؤ کا کوئی ہاتھ نہیں ہے-بش نے طالبان کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے کوئی خدشہ ظاہر نہیں کیا حالانکہ اس پر تفصیل سے بات چیت کی تھی- یہ ہماری اپنی پالیسی ہے کہ ان علاقوں میں یہ سب کچھ ختم کرنے کیلئے ان کو بہتر مواقع فراہم کئے جائیں تاکہ ان مسائل کو جڑ سے ختم کیا جائے-ایک نجی ٹی وی کو دیئے گئے تفصیلی انٹرویو میں وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس میں ائرکنڈیشنر بند رکھنے کاحکم دیا ہے کیونکہ حکومت کی کوشش تھی کہ جو بھی اقدام کیا جائے وہ اوپر کی سطح سے شروع کیا جائے اس لیے اس اقدام کا آغاز پرائم منسٹر ہاؤس سے کیا گیا۔

(جاری ہے)

یہ اقدام اس لیے اٹھائے گئے ہیں کہ بجلی کے بحران پر قابو پانا ہے کیونکہ ابھی تک شمالی علاقوں میں برف نہیں پگھلی-انہوں نے کہا کہ ستمبر تک بجلی کے بحران پر کچھ حد تک قابو پا لیا جائے گا جس کے بعد کسی کو بھی شکایت کا موقع نہیں ملے گا- ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی حکومت سنبھالنا ایک مشکل کام ہے اور یہ دنیا کے مشکل ترین کاموں میں سے ایک کام ہے سو دن کا منصوبہ اپنے وقت میں مکمل کرنے کی پوری کوشش کریں گے صدر پرویز مشرف کی طرف سے 9 مارچ 2007ء کے اقدام نے ان کی سیاسی زندگی کو سب سے زیادہ متاثر کیا- ق لیگ اگر چاہے تو مثبت اپوزیشن کا کردار ادا کر سکتی ہے پارلیمنٹ اپنی مدت پوری کرے گی لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گا ایوان صدر اور وزیراعظم ہاؤس کے درمیان اچھے تعلقات کیلئے بیرونی دباؤ کا کوئی ہاتھ نہیں ہے-انہوں نے کہا کہ دس جون سے پہلے آئینی پیکج کو پارلیمنٹ بھیجنا پارٹی پر منحصر ہے-سینما گھروں میں بھارتی فلمیں ریلیز کرنے سے مقابلہ کی فضا قائم ہو گی جو بہتر ہے ججز کی بحالی کی تحریک اعتزاز احسن کی نہیں بلکہ پوری قوم کی ہے-ایک سوال پر بتایا کہ بیٹے کی شادی کا دعوت نامہ ایوان صدر نہیں بھجوایا-امریکی صدر سے پہلی ملاقات کے بارے میں وزیراعظم نے کہا کہ صدر بش سے ملاقات سے قبل ملک سے متعلق بات چیت کرنے کا سوچتا تھا تاہم بہت سی باتیں ملاقات کے دوران ہو جاتی ہیں انہوں نے کہا کہ شمالی علاقو ں میں امریکی میزائل پر امریکی سفارتخانے سے رابطہ کیا تھا اور مذمت کی تھی مصر میں بھی امریکی صدر سے اس حوالے سے بات کی تھی۔

تاہم ملاقات میں بہت سی باتیں اور بھی کیں- بش نے طالبان کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے کوئی خدشہ ظاہر نہیں کیا حالانکہ اس پر تفصیل سے بات چیت کی تھی- یہ ہماری اپنی پالیسی ہے کہ ان علاقوں میں یہ سب کچھ ختم کرنے کیلئے ان کو بہتر مواقع فراہم کئے جائیں تاکہ ان مسائل کو جڑ سے ختم کیا جائے- طالبان کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہوا اور اگر ہوتا تو کسی سے چھپانے کی ضرورت نہیں جو کچھ ہے سب کو پتہ ہے آصف علی زرداری بہت مزاح کرنے والے انسان ہیں- اور وہ مذاق مذاق میں بڑی بڑی باتیں کر جاتے ہیں انہوں نے میڈیا کے حوالے سے کہا کہ میڈیا کو آزادی دینا ہمارا وعدہ ہے اور میڈیا کو مزید آزادی دینے کیلئے قوانین میں ترامیم کی جا رہی ہیں اس لیے انہیں اپنے خیالات کا اظہار پر کسی کو پریشان نہیں ہونا چاہئے- نہ ہی کسی کو شکایت کرنی چاہئے- شیری رحمان کے پاس دو تین وزارتیں ہیں جب انسان اتنے آگے آ سکتا ہے تو کام کا اتنا لوڈ بھی برداشت کر سکتا ہے سید یوسف رضا گیلانی نے بجلی کے بحران کے حوالے سے کہا کہ بے نظیر بھٹو نے اپنے دوسرے دور حکومت میں آئی پی پی کی پالیسی دی تھی اور جتنی سرمایہ کاری اس دور میں ہوئی پاکستان کی تاریخ میں کسی دوسرے دور میں نہیں ہوئی اور اگر وہ سرمایہ کاری نہ ہوتی تو آج ہم غاروں اور پتھروں کے دور میں رہ رہے ہوتے- ہم سابقہ حکومت کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ نہیں بنائیں گے اور نہ ہی یہ کہیں گے کہ بجلی اور آٹے کا بحران سابقہ حکومت کی وجہ سے ہے ہم نے صرف یہ عوام کے سامنے پیش کیا ہے کہ ان بحرانوں کا سامنا ہے اور ان کو ہم ختم کریں گے جس کی وجہ سے عوام نے ہمیں ووٹ دیئے اب ہمارا حق یہ نہیں بنتا کہ ہم نے اسی کے حوالے سے ووٹ حاصل کئے ہیں اور اب سارا الزام سابقہ حکومت پر ڈالیں- صدر مشرف اگر جمہوریت کی حمایت کریں تو ان کی یہ بات بہت اچھی لگے گی- صدر مشرف صاف گو انسان ہیں- زرداری کی سب سے بڑی طاقت پیپلزپارٹی ہے اور بے نظیر بھٹو کی حمایت-انہوں نے کہا کہ آنے والے بجٹ میں زور تنخواہوں میں اضافے‘صحت کی بنیادی سہولیات اور پرائمری ایجوکیشن سمیت دیگر اہم مسائل پر ہو گا-