آئندہ سال کے مجوزہ سر کاری ترقیاتی پروگرام اور وفاقی منصوبوں کے تحت تین لاکھ افراد کو عارضی روزگار فراہم کر نے کا فیصلہ۔آئندہ مالی سال کے بجٹ میں غریب ترین اور نا دار طبقوں کی آمدنی بڑھانے کیلئے سب سے زیادہ رقوم مختص کی جائیں گی ۔گیلانی

بدھ 28 مئی 2008 17:47

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین28مئی2008 ) حکومت نے آئندہ سال کے مجوزہ سر کاری ترقیاتی پروگرام اور وفاقی حکومت کے منصوبوں کے تحت تین لاکھ افراد کو عارضی روزگار فراہم کر نے کا فیصلہ کیا ہے اور وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں غریب ترین اور نا دار طبقوں کی آمدنی بڑھانے کیلئے سب سے زیادہ رقوم مختص کی جائیں گی  حکومت کم از کم سو دن کیلئے غریب اور پسماندہ اضلاع میں دیہی نو جوانوں کو روز گار فراہم کر نے کیلئے منصوبے پیش کریگی اور سر کاری ملازمین کو بھی ہر ممکن ریلیف دیا جائیگا  وہ بدھ کو یہاں بجٹ امورپر وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس کی صدارت کررہے تھے ۔

اجلاس میں وزیر خزانہ سید نوید قمر  وزیراعظم کی خصوصی معاون حنا ربانی کھر  خصوصی معاون شہناز وزیر علی  ڈپٹی چیئر مین منصوبہ بندی کمیشن سلمان فاروقی  سیکرٹری منصوبہ بندی کمیشن  سیکرٹری خزانہ  چیف اکانومسٹ اور اکنامک ایڈوائزری کونسل کے ارکان شوکت ترین  رشید علی محمد  میاں طارق سہگل  سید سلیم رضا فاروق رحمت اللہ اور ثاقب شیرانی نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے کہاکہ کم ترین آمدنی والے لوگوں کو سہولت فراہم کرنے کیلئے ٹھوس اور نتیجہ خیز اقدامات اٹھائے جائیں گے ۔یہ آئندہ بجٹ میں حکومت کی اولین ترجیح ہوگی ۔آئندہ بجٹ میں حکومتی ترجیحات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے تمام متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ کم آمدنی والے گروپوں کو ریلیف کی فراہمی  زرعی پیداوار بڑھانے اور مینو فیکچرنگ شعبے کی توسیع پر خصوصی توجہ دی جائے ۔

اس کے ساتھ ساتھ انسانی وسائل کی ترقی اور قومی خزانے کا ضیاع روکنے کو بھی خصوصی ترجیح دی جانی چاہیے۔وزیر اعظم نے کہاکہ خوردنی افراط زر میں اضافے اور بجلی کی قلت کے باعث غریب ترین طبقہ بے حد مشکلات کا شکار ہے ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کمی منتخب حکومت کا بنیادی ہدف ہے انہوں نے کہاکہ حکومت جلد دیہی علاقوں میں روز گار کیلئے منصوبے شروع کریگی جس میں ہر خاندان کو کم از کم سو دن روز گار فراہم کیا جائیگا ۔

شہری و دیہی علاقوں میں ہنر مندی کے منصوبے شروع کئے جائیں گے تاکہ پیداوار اور روز گار کے مواقع میں اضافہ کیا جاسکے ۔انہوں نے کہاکہ بچوں خصوصا بچیوں کو صحت اور غذائی ضروریات کی فراہمی کیلئے سماجی تحفظ کے اقدامات کئے جائیں گے اور پینے کا صاف پانی فراہم کر نے کیلئے بھی وسائل مختص ہونگے حکومت بڑھتے ہوئے افراط زر کے باعث متاثرہ سرکاری ملازمین خصوصا کم آمدنی والے ملازمین کو ریلیف فراہم کریگی ۔

وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ بجٹ میں مالیاتی اور ترقیاتی دونوں شعبوں پر توجہ دی جائے تاکہ زراعت اور مینو فیکچرنگ کاشعبہ ترقی کرے اور صنعتی منافع میں اضافہ اور زرعی پیداوار بڑھائی جا سکے ۔ اس ضمن میں سبسڈیز اور بروقت امدادی قیمتوں کے اعلان پر بھی توجہ دی جائے اس سے زرعی پیداوار بڑھے گی اور کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا جس سے ملک میں خوراک کی قلت ختم کی جاسکے گی ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ٹیکس مراعات  صنعتی شعبے کی حوصلہ افزائی ٹیکنالوجی کی منتقلی میں سہولت اور بجلی پیدا وار کر نے والے چھوٹے یونٹوں کی در آمد میں سہولت کے ذریعے مینو فیکچرنگ کے شعبے کو مالیاتی اور ترقیاتی امداد دی جائے گی چھوٹے اور درمیانے درجے کے اداروں کی حوصلہ افزائی کیلئے مالیاتی اور ٹیکس مراعات دینے پر توجہ دی جائے اور ان شعبوں میں کیلئے مختص رقوم میں اضافہ ہونا چاہیے وزیر اعظم نے کہاکہ آٹو انڈسٹری ملک میں محصولات کے حصول کا پانچواں بڑا ذریعہ ہے ۔

اس لئے کاروں اور موٹر سائیکلوں کی مقامی سطح پر تیاری کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے اس سے لوگوں کو روز گار ملے گا اور ملک میں اقتصادی سرگرمیاں بھی تیز ہونگی وزیر اعظم نے کہا کہ توانائی اور پانی کی قلت پر قابو پانا بھی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام وفاقی یونٹوں میں چھوٹے ڈیموں کی تعمیر  بجلی کے شعبے میں نجی سر مایہ کاری کیلئے مراعات اور پانی کے تحفظ اور ان انتظام کیلئے مختص رقوم میں اضافہ ہونا چاہیے۔

وزیر اعظم نے انسانی وسائل کی ترقی کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اس کیلئے دور رس اقدامات کئے جائیں ۔پرائمری اور سکینڈری تعلیم کے ساتھ ساتھ ووکیشنل ٹریننگ اور معیار میں بہتری کے ذریعے اہداف حاصل کئے جاسکتے ہیں۔وزیر اعظم نے کہاکہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان قریبی رابطے اور ترقیاتی پروگراموں پر عملدر آمد کے ذریعے ٹیکس دہندگان کی رقوم کا ضیاع روکنے کیلئے سخت اقدامات ضروری ہیں اس مقصد کیلئے ترقیاتی پروگراموں کی شفاف اور موثر مانیٹرنگ ہونی چاہیے ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ آئندہ سال کے مجوزہ سر کاری ترقیاتی پروگرام اور وفاقی حکومت کے منصوبوں میں تین لاکھ افراد کیلئے عارضی روز گار کے مواقع فراہم کئے جائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :