سحر و افطار کے وقت مرغن، تلی ہوئی اور دیر ہضم غذاؤں سے پرہیز کیا جائے‘ حکماء کا مشوعہ

ہفتہ 11 جون 2016 16:04

سحر و افطار کے وقت مرغن، تلی ہوئی اور دیر ہضم غذاؤں سے پرہیز کیا جائے‘ ..

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 جون ۔2016ء)اعصابی،تناوٴ، بلڈپریشر،شوگر،تبخیرمعدہ،موٹاپا،بواسیر اور پیٹ کی بے شمار بیماریاں زیادہ کھانے ہی سے پیدا ہوتی ہیں،سحر و افطار کے وقت مرغن، تلی ہوئی اور دیر ہضم غذاؤں سے پرہیز کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار ماہر اطبا کرام نے گذشتہ روز روزہ کے طبی فوائد کے حوالے سے منعقدہ فورم میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ۔

اطباء کرام میں پروفیسر وید محمد جمیل خاں، حکیم محمد احمد سلیمی،حکیم محمد افضل میو، حکیم سید عمران فیاض، حکیم احمد حسن نوری ،حکیم و ڈاکٹر عمر فاروق گوندل اور ڈاکٹر سکندر حیات زاہد شامل تھے ۔ حکماء نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے سال میں ایک ماہ کے روزے فرض کرکے ہمیں اپنے معدہ ،جگر ،انتڑیوں،گردوں اور پٹھوں کو آرام و کا سنہری موقعہ فراہم کیا ہے تاکہ بھوک اور پیاس کی گرمی سے ہمارے جسم کے فضلات تحلیل ہوجائیں اور ہم آنے والے گیارہ ماہ تک تازہ دم ہوجائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے لوگوں کومشورہ دیا کہ سحرو افطار کے وقت مرغن ،تلی ہوئی،دیر ہضم اور بہت زیادہ برف اور برف والی اشیا سے پرہیز کریں۔سحری کے وقت چپاتی کے ساتھ گھیا،حلوہ کدو،گھیا توری،شلجم ،پالک،ٹنڈے،مونگ کی دال اورکالے چنے کا شوربا استعمال کریں۔پراٹھا،نان،مرغن،تلی ہوئی ،ثقیل اوربادی اشیا سے پرہیز کریں۔افطاری سنت کے مطابق دو یاتین دانے کھجور اور دودھ نیم گرم سے کریں تو دن بھر کی تھکن اور پیاس سے تسکین حاصل ہوگی۔