زمبابوے ،مورگن سوینگیرائی کوآٹھ گھنٹے تک حراست میں رکھنے کے بعد رہا کر دیاگیا

جمعرات 5 جون 2008 11:13

جوہانسبرگ (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین05جون2008 ) زمبابوے میں حزب اختلاف کے رہنما مورگن سوینگیرائی کو پولیس نے آٹھ گھنٹے تک حراست میں رکھنے کے بعد رہا کر دیا ہے۔ مورگن سوینگیرائی کے ترجمان نے بتایا ہے کہ پولیس نے ان پر بغیر اجازت کے ایک جلسے سے خطاب کرنے اور امن عامہ خراب کرنے کا الزام لگایا تھا تاہم پولس نے ان پر فرد جرم عائد کیے بغیر رھا کر دیا۔

مورگن سوینگیرائی کو اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب ان کا قافلہ پولیس کے ناکے پر رْکا۔ انہیں زمبابوے کے مغرب میں واقع شہر لوپانے میں ایک پولیس تھانے میں رکھا گیا۔ ترجمان کے مطابق پولیس نے مسٹر سوینگیرائی کی بگتر بند گاڑی اپنی تحویل میں رکھ لی ہے۔ اپوزیشن رہنما مورگن سوینگیرائی ستائیس جون کو دوبارہ کرائے جانے والے صدارتی انتخابات میں صدر رابرٹ مگابے کے مد مقابل ہیں۔

(جاری ہے)

تجزیہ نگاروں کے مطابق مورگن سوینگیرائی کا اس وقت حراست میں لیے جانا اس ووٹ سے قبل حکومت کی اپوزیشن کو حراساں کرنے کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کا حصہ ہے۔ سوینگیرائی کی جماعت موومنٹ فار ڈیموکریٹک چینج‘ یعنی ’ایم ڈی سی‘ کے ترجمان نے کہاکہ اس واقعے سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اپوزیشن کے لیے انتخابی مہم چلانا کتنا مشکل بنایا جا رہا ہے۔جب تک امن فوج تعینات نہیں کی جاتی، اپوزیشن ایسی مہم نہیں چلا سکے گی اور منصفانہ و آزادانہ انتخابات بھی نہیں ہو سکتے۔

حکومت کے سیاسی حملوں میں اس کے پینسٹھ حامیوں کو ہلاک کریا گیا ہے۔ حال میں ہونے والے ایک واقعے میں صدر مگابے کی حکمراں جماعت زانوپی ایف کے کارکنوں نے ایم ڈی سی کے دو حامیوں کو زندہ جلا دیا تھا۔ موگابے حکومت نے ان الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ حزب اختلاف والے واقعات کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہے ہیں۔ زمبابوے میں 29مارچ کے انتخابات میں مسٹر سوینگیرائی نے برتری حاصل تھی لیکن پچاس فیصد ووٹ حاصل نہ کر سکے جس کی وجہ سے اب ووٹنگ کا دوسرا مرحلہ کرانا پڑ رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :