وفاقی حکومت نے گزشتہ3سالوں میں ایک ارب 17کروڑ کی لاگت سے چار ہسپتال قائم کیے،شیری رحمان۔2007-08کے دوران ہیپاٹائٹس سی کے30662مریض رجسٹرڈ ہوئے،قومی اسمبلی میں بیان

جمعرات 5 جون 2008 15:19

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین05جون2008 ) قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کی طرف سے گزشتہ تین سالوں کے دوران ملک میں چار ہسپتال قائم کیے گئے جن کیلئے ایک ارب 17 کروڑ8 لاکھ30 ہزار روپے کی رقم مختص کی گئی یہ بات جمعرات کو وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے سوالات کے جواب میں وفاقی وزیر صحت شیری رحمان نے بتائی وزیر صحت نے بتایا کہ 2004-05 سے 2006-07 کے دوران وفاقی حکومت کی طرف سے جو ہسپتال کلینکس قائم کیے گئے ان میں فیڈرل میڈیکل سنٹر بشمول سنٹرل گورنمنٹ سرونٹس کالونی کوئٹہ ،شیخ خلیفہ بن زید،فیڈرل ہسپتال کوئٹہ برن کیئر سنٹر پمز اسلام آباد اورچلڈرن ہسپتال(اپ گریڈڈ)پمز اسلام آباد شامل ہیں ان منصوبوں کیلئے ایک ارب17 کروڑ 8 لاکھ 30 ہزار روپے کی رقم مختص کی گئی وزیر صحت نے ایک اور سوال کے جواب میں بتایا کہ گزشتہ چار سالوں کے دوران گلوبل فنڈ اوریونیسف کی طرف دو ارب 42 کروڑ روپے کے عطیات مہیا کیے گئے جن میں سے گلوبل فنڈ کی مد میں ایک ارب73 کروڑ سے زائد کی رقم آئی یونیسف نے 68 کروڑ سے زائد کی رقم فراہم کی گلوبل فنڈ کو ایڈز، ٹی بی اورملیریا پروگرام کی مختلف سرگرمیوں کیلئے استعمال کیا گیا جن میں تربیتی ورکشاپ ادویات کی فراہمی اوردیگر امور شامل تھے اس طرح یونیسف کے فنڈز کو ایکسیئن کی خریداری ،استعداد کار کی تشکیل اور متفرق پروگراموں کی نگرانی میں بہتری کیلئے استعمال کیا گیا انہوں نے بتایا کہ مذکورہ فنڈز کو براہ راست مریضوں کے علاج کیلئے استعمال نہیں کیا گیا تاہم ملیریا کنٹرول پروگرام کے تحت 3 لاکھ82 ہزار528 مریضوں کا علاج کیا گیا وزیر صحت نے بتایا کہ اینٹی پولیو مہم کے ذریعے پانچ سال تک کے بچوں کی بڑی تعداد کو اس بیماری سے محفوظ بنایا گیا مرحلہ وار انداز میں خسرہ کے خاتمہ کی مہم ایک ہی مرتبہ کی سرگرمی تھی پہلے مرحلہ میں 25 لاکھ11 ہزار387 یعنی98 فیصد بچوں تک رسائی کی گئی دوسرے مرحلہ میں 12 لاکھ82 ہزار238 تیسرے مرحلہ میں 69 لاکھ6 ہزار376 یعنی100 فیصد چوتھے مرحلہ میں دو کروڑ اور پانچویں مرحلہ میں 3 کروڑ53 لاکھ 22 ہزار571 یعنی 104 فیصد بچوں کو شامل کیا گیا وزیر صحت نے ایک اور سوال کے جواب میں بتایا کہ گزشتہ سال 2007-08 کے دوران ملک بھر میں ہیپاٹائٹس سی کے 30662 مریض رجسٹرڈ ہوئے جن میں سے اسلام آباد میں 5048 پنجاب میں12213،سندھ 5587، سرحد اور فاٹا 5505، بلوچستان705 اور آزاد کشمیر اور شمالی علاقہ جات میں1564 مریض رجسٹرڈ ہوئے انہوں نے بتایا کہ وائرل ہیپاٹائٹس سی اور بی عوام کی صحت کو درپیش ایک ارتقائی مسئلہ ہے حکومت پاکستان نے ستمبر2005 سے وائرل ہیپاٹائٹس کے انسداد اور بچاؤ کے پروگرام پر عملدرآمد کیلئے کیا ہے اس سلسلہ میں پانچ سالوں کیلئے دو ارب 59کروڑ40 لاکھ کی رقم رکھی گئی جس میں ہرقسم کے وائرل ہیپاٹائٹس کا احاطہ کیاگیا ہے۔