سرینگر،سنٹرل جیل میں قید تین نوجوانوں کے کینسر اور گردوں کے موذی مرض میں مبتلاء ہونے کا سنسنی خیز انکشاف

جمعہ 6 جون 2008 11:53

سرینگر(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین06جون2008 ) تحریک حریت نے سرینگر کے سنٹرل جیل میں قید تین نوجوانوں کے کینسر اور گردوں کے موذی مرض میں مبتلاء ہونے کا سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے قیدیوں کو فوری طور رہا کرنے کامطالبہ کیا ہے۔جاری بیان میں تحریک حریت کے ترجمان نے کہاہے کہ تحریک حریت کویہ مصدقہ اطلاع ملی ہے کہ سنٹرل جیل سرینگر میں مقید طارق احمد آخون،فیاض احمد اور منیراحمد نامی نوجوان انتہائی موذی مرض میں مبتلاء ہوگئے ہیں جن میں سے طارق احمد آخون جگر کے کینسرمیں مبتلاء ہیں اور فیاض احمد اور منیراحمد گردوں کے مرض میں مبتلاء ہوئے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر ان تینوں نوجوانوں کو فوری طور منساب علاج ومعالجہ فراہم نہیں کیا گیا تو ان کی جان کو خطرہ ہوسکتا ہے۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا ہے کہ ان مریض قیدیوں کو جیل حکام کی جانب سے سرینگر کے صورہ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پہنچایا جاتا ہے لیکن وہاں انہیں مختلف بہانوں سے واپس کرکے علاج ومعالجہ سے محروم رکھا جارہاہے۔تحریک حریت کے ترجمان نے حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہاکہ ان تینوں نظر بندوں کی فوری رہائی کے احکامات صادر کئے جائیں تاکہ وہ ازخود اپنا علاج ومعالجہ کرسکیں۔

اور اگر ایسا نہیں کیا گیا تو صورہ اسپتال کے ذمہ داروں کو مناسب علاج فراہم کرنے کی ہدایت جاری کی جائیں ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر ان تینوں نوجوانوں کی موت واقع ہوگی تو اسکے بھیانک نتائج سامنے آئیں گے جس کی ساری ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔تحریک حریت کے بیان میں کولگام کے ضلعی دفتر سے وابستہ ملازم نثار احمد ٹھوکر کی خفیہ ایجنسیوں کے ذریعے ہراساں کئے جانے کی سخت الفاط میں مذمت کی گئی۔

بیان میں کہا گیا کہ مذکورہ ملازم کو ستانے کی وجہ گذشتہ دنوں حریت سربراہ سید علی گیلانی کے عوامی جلسے کے دوران تلاوت تھی۔بیان کے مطابق سی آئی ڈی ونگ کولگام پولیس اسٹیشن نے نثار احمد کو کافی ہراساں کیا ہے اور اسے سرینگر کے کسی سی آئی ڈی آفس میں حاضری کیلئے مجبور کررہی ہے۔بیان میں کہا گیا کہ اس طرح سے تحریک حریت کے کارکنوں ہراساں نہیں کیا جاسکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :