چلی میں بچوں میں موٹاپے کے بڑھتے رجحان کے پیش نظر فیرارو کمپنی کی جانب سے بنائی جانے والی چاکلیٹ ’ سرپرائز ایگز‘ پر پابندی عائد

جمعرات 30 جون 2016 16:09

سانتیاگو۔ 30 جون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔30 جون۔2016ء) جنوبی امریکی ملک چلی میں بچوں میں موٹاپے کے بڑھتے رجحان کے پیش نظر فیرارو کمپنی کی جانب سے بنائی جانے والی چاکلیٹ ’ سرپرائز ایگز‘ پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ چلی میں ہر دس میں سے پانچ بچے موٹاپے کا شکار ہیں جبکہ ہر تین میں سے ایک بچہ اپنی عمر اور قد کے لحاظ سے اوور ویٹ یا اوسط وزن سے زیادہ کا حامل ہے۔

اس انڈے کی شکل کی چاکلیٹ میں بچوں کے لیے پلاسٹک کا کوسی چھوٹا سا کھلونا، کوئی تصویر یا چھوٹی سا کوسی فِگر یا مورت وغیرہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے بچے اس چاکلیٹ کو بہت پسند کرتے ہیں۔ چلی کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس چاکلیٹ میں چینی اور چکنائی کی انتہائی زیادہ مقدار شامل ہوتی ہے۔چلی میں انتظامیہ نے صحت کے حوالے سے نئے قوانین نے عالمی فاسٹ فوڈ چین ’مکڈولنڈز’ کو بھی بچوں کے لیے بنائے جانے والے ’ہیپی میل‘ میں نمک، چینی اور چکنائی کی مقدار کو کم کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

چلی میں کنڈر ایگز جنہیں عام طور پر ’سرپرائز ایگز’ کہا جاتا ہے پر لگنے والی پابندی سے بچے بہت مایوس ہوئے ہیں۔ چلی کے دس سالہ بچے پابلو آرایا کا کہنا ہے،“ میں کنڈر ایگز میں سے گاڑیاں جمع کرتا تھا، مجھے کنڈر ایگز بہت پسند ہیں مگر اب میں انہیں خرید نہیں پاوٴں گا۔“ ورلڈ ہیلتھ آرگینائزیشن ( ڈبلیو ایچ او) کی نمائندہ پالوما کوشی کہتی ہیں کہ چلی کی حکومت کی جانب سے یہ ایک بہت ہی اہم اور ٹھوس قانون ہے جو ڈبلیو ایچ او کی تجاویز کے مطابق ہے۔

متعلقہ عنوان :