زیکا وائرس کی وجہ سے جو بچے دماغی خرابی کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں ممکن ہے کہ وہ بالکل ٹھیک یا نارمل دکھائی دیں، تحقیق

جمعہ 1 جولائی 2016 15:08

لندن ۔ یکم جولائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔یکم جولائی۔2016ء) برازیل میں بچوں پر کی جانے والی ایک بڑی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ زیکا وائرس کی وجہ سے جو بچے دماغی خرابی کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں ممکن ہے کہ وہ بالکل ٹھیک یا نارمل دکھائی دیں۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق لینسٹ میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ دماغی معذوری کے شکار بچوں میں سے ہر پانچویں بچے کو نارمل کے زمرے میں رکھا جا سکتا تھا۔

محققین نے برازیل میں گذشتہ فروری تک رپورٹ ہونے والے تمام کیسز کا جائزہ جس سے معلوم ہوا کہ اس وائرس کا خطرہ اس سے کہیں زیادہ ہے جو سوچا گیا تھا۔یونیورسٹی فیڈرل ڈی پیلوٹس کے محقق پروفیسر سیزر وکٹوراکا کہنا ہے کہ ہماری تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ حمل کے دوران زیکا وائرس سے متاثر ہونے والی خواتین کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں میں ذہنی معذوری اور چھوٹے سر کی شکایت ہوتی ہے، جبکہ دیگر میں معمول کے مطابق سروں کے ساتھ معذوری ہوتی ہے اور بعض متاثرہ نہیں ہوتے۔

(جاری ہے)

محققین کو یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ زیکا سے متاثرہ حاملہ خواتین میں سے ہر تیسری خاتون کی جلد پر کوئی دھبہ نہیں پایا گیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شمال مشرقی برازیل میں زیکا وائرس کے پھیلاوٴ میں اضافے کے چھ سے نو ماہ بعد 2015 کے آخر میں غیر معمولی طور پر چھوٹے سروں کے کیسز میں اضافہ ہوا۔لندن سکول آف ہائجین اینڈ ٹراپیکل میڈیسن کے پروفیسر جمی وائٹورتھ نے کہا ہے کہ اس سے یہ پیغام ملتا ہے کہ یہ وائرس سوچ سے زیادہ باعث تشویش حد تک پہنچ چکا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ زیکا وائرس کی قابل اعتماد تشخیص میں کمی سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ یہ جاننا انتہائی مشکل ہے کہ کون سی خاتون متاثرہ ہیں۔

متعلقہ عنوان :