حکومت نوزائیدہ بچوں میں آیوڈین کی کمی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے تدارک کیلئے قانون سازی سمیت اہم اقدامات کررہی ہے‘ شیری رحمان

جمعرات 26 جون 2008 14:38

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین26جون2008 ) وفاقی وزیر صحت شیری رحمان نے کہاہے کہ حکومت ملک میں آیو ڈین کی کمی سے پاکستان میں آیوڈین کی کمی سے پیداہونے والے نقائص کے خاتمے کے لئینوزائیدہ بچوں میں پیداہونے والے نقائص کے خاتمے کے لئے قانونی اور اہم ادارہ جاتی اقدامات کر رہی ہے وہ جمعرات کو یونیسیف کے ایک وفد سے بات چیت کررہی تھیں انہوں نے کہا کہ وزارت صحت نے ملک میں آیوڈین نمک کی تقسیم اور فروخت،ذخیرہ اندوزی،پیداوار کو یقینی بنانے کے حوالے سے پہلے ہی قانون سازی تیار کر چکی ہے ۔

آیوڈین ڈیفیشنسی ڈس آرڈرکنڑول ایکٹ 2008ء شراکت کاروں کے ساتھ مل کر تیار کیا جارہا ہے جو جلد ہی کابینہ سے منظور کرواکے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وزارت صحت کا نیوٹریشن پروگرام نے متعلقہ فریقین کے ساتھ مل کر ملک 65اضلاع میں یونیورسل سالٹ آیوڈائزیشن پروجیکٹ شروع کیا ہے اس پروگرام کے ذریعے نمک پیداکرنے والے اداروں کو آیوڈین ملانمک پیداکرنے میں زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی گئی ہیں اور اس کے حوصلہ افزاء نتائج سا منے آئے ہیں اورمتاثرہ 65اضلاع میںآ یو ڈین ملانمک کی پیداوا 17سے بڑھ کر 70فیصد ہو گئی ہے اور اگلے مرحلہ میں یہ پروگرام 16مزید اضلاع تک وسیع کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر کو بتا یا گیا کہ پاکستان آیوڈین کی کمی سے ہر سال تقریبا تین لاکھ نوزائیدہ بچے ذہنی امراض میں مبتلا ہوتے ہیں شیری رحمان نے کہا کہ حکومت آیوڈین کی کمی سے پیدا ہونے والی بیماریوں پر قابو پانے اور ذہنی نقائص کے تدارک کے لئے وسیع پیمانے پر اقدامات کر رہی ہے۔وفاقی وزیر نے یونیسیف طرف سے تکنیکی امداد پر وفد کا شکریہ اداکیا اور کہا کہ حکومت پاکستان ،یونیسیف اور عالمی ادارہ خوراک پاکستان میں آیوڈین کی کمی سے پیداہونے والے نقائص کے خاتمے کے لئے مشترکہ طور پر کام کریں گے ۔

متعلقہ عنوان :