آلودہ پانی اور مرغن غذائیں ہیپاٹائٹس کے مرض کا سبب بنتی ہیں،ڈاکٹر ریحان اوپل

پیر 25 جولائی 2016 12:21

اسلام آباد ۔ 25 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔25 جولائی۔2016ء) ماہر امراض جگر و معدہ ڈاکٹر ریحان اوپل کا کہنا ہے کہ آلودہ پانی اور مرغن غذائیں ہیپاٹائٹس کے مرض کا سبب بنتی ہیں۔ پی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ انسانی جسم میں جگر کو بنیادی اہمیت حاصل ہے ،جگر جسم میں خون پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ خوراک کو ہضم کرنے،جسم میں پائے جانے والے غیر ضروی فضلات کو خارج کرنے میں اہم کردارادا کرتا ہے ۔

ڈاکٹر ریحان نے کہاکہ آلودہ پانی اور زیادہ مرغن غذائیں استعمال کرنے سے جگر متاثر ہوسکتا ہے اورانسان ہیپاٹائٹس جیسے مرض لاحق ہوسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جدید تحقیق کے بعد ہیپاٹائٹس کی پانچ اقسام سامنے آئی ہیں ، جن میں اے،بی،سی،ڈی اور ای شامل ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ ہیپاٹائیٹس اے اور بی کو عرف عام میں پیلیا یا یرقان کہا جاتا ہے، اس میں مریض کارنگ اور آنکھیں پیلی پڑ جاتی ہیں اور اسے بھوک کم لگتی ہے جبکہ ہیپاٹائٹس بی اور سی کے متاثرہ شخص کی علامات فوری طور پر ظاہر نہیں ہوتیں تاہم وہ ڈاکٹر کے پاس ا س وقت پہنچتا ہے جب مرض پیچیدہ ہو جاتا ہے اور وہ جسمانی طور پر انتہائی لاغر ہو چکا ہوتاہے۔

انھوں نے کہا کہ آج کل ہوٹلوں سے کھانا کھانے، غیرجراثیم کش آلات سے دانتوں کی صفائی اور علاج کرانے، سکریننگ کے بغیر خون لگوانے،استعمال شدہ سرنج سے ٹیکا لگوانے سے ہیپاٹائٹس بی اور سی ہوسکتا ہے۔ ایک سوال کاجواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مردوں کی نسبت خواتین میں ہیپاٹائٹس کا مرض زیادہ پایا جاتا ہے ۔ ڈاکٹر ریحان نے مشورہ دیاکہ 40 سال کی عمر کے بعد ہر شخص کو چاہیے کہ وہ ہر سال یا دو سال بعد اپنا ’ایل ایف ٹی‘لیور فنکشن ٹیسٹ ضرور کروائے۔ انھوں نے کہا کہ ہیپاٹائیٹس کے مرض سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ اپنے اردگر کے ماحول کو صاف رکھا جائے ،صاف پانی، تازہ پھل اورزود ہضم غذائیں استعمال کی جائیں۔

متعلقہ عنوان :