چینی سائنسدان پھیپھڑوں کے سرطان کے علاج دریافت کرنے کی کوشش

چینی سائنسدان بنی نوع انسان پر دنیا کے پہلے جنیاتی ایڈیٹنگ کا تجربہ کرینگے تجربہ کامیاب ثابت ہوا تو دیگر امراض کا علاج بارے تحقیق کو وسعت دی جائیگی ، لیو یو

منگل 2 اگست 2016 16:36

چینگ ڈو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 اگست ۔2016ء) چینی سائنسدان پھیپھڑے کے سرطان کا علاج تلاش کرنے کی کوشش میں ماہ رواں میں بنی نوع انسان پر دنیا کے پہلے جنیاتی ایڈیٹنگ آزمائش کریں گے ، سچوان یونیورسٹی چینگ ڈو کے مغربی چین ہسپتال میں آ ن کالوجسٹ کا ایک گروہ سی آر آئی ایس ٹی آر ۔کاس 9جنیاتی ایڈیٹنگ ٹیکنیک استعمال کرتے ہوئے پھیلے ہوئے خلیوں والے مریضوں کو ٹیکہ لگائیں گے ، سی آر آئی ایس ٹی آر جو کہ کلسٹرڈ ریگولرلی انٹرسپیس شارٹ پیلنڈ رومک رپیٹس کا مخفف ہے کو امیرکہ جریدہ یو ایس جرنل سائنس نے ”2015ء کے سال کی کامیابی “ قراردیا ہے ، اس کے تحت سائنسدان جنونی حصوں کی منتخب طورپر ایڈیٹنگ کرتے ہیں اور ان کی جگہ ڈی این اے کے نئے حصے لگا دیتے ہیں ، کاس 9ایک انزائن ہے جو بی این اے کو ایڈٹ کرتا ہے اور جنونی موڈیفکیشن کے ذریعے جنیاتی طریقوں کو تبدیل کردیتا ہے ، سی آر آئی ایس ٹی آر ڈی این اے کے اثرات کا مجموعہ ہے جو کاس 9کی اس بارے میں رہنمائی کرتا ہے کہاں کاٹنا اور پیسٹ کرنا ہے ، ہسپتال کے تھوراسس ان کالوجی ڈیپارٹمنٹ شعبہ کے ڈائریکٹر اور تجربے کے لیڈر لو یو نے کہا کہ ان کی ٹیم گذشتہ سال کے اواخر میں قائم کی گئی ہے اور تجربے کو چھ جولائی کو ہسپتال کے ریو بورڈ کی طرف سے اخلاقی منظوری مل گئی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم دس رضا کاروں کا انتخاب کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جو پھیپھڑے کے سرطان میں مبتلا ایسے مریض ہیں جن کی چیموتھراپی ، ریڈی ایشن تھراپی اور دوسرے قسم کے علاج کئے جاچکے ہیں ، ہمیں کافی درخواستیں موصول ہوئی ہیں ، اب ہم ان کی سکریننگ کررہے ہیں اور اپنی حتمی سلیکشن فہرست مرتب کررہے ہیں ،ایڈیٹنگ تھراپی علاج کی مدت آٹھ ہفتوں سے تین مہینے تک جاری رہے گا ، پورا آزمائشی تجربہ ایک سال سے زائد عرصے تک جاری رہ سکتا ہے ،ڈاکٹر مریض کے خون سے امیون خلیے کی ایک قسم 30خلیے نکالیں گے ، اس کے بعد اس جینز کو ناک آؤٹ کریں گے جو پی ڈی ۔

1پروٹین کو این کوڈ کرتا ہے جو کہ امیون ریسپانس کو شروع کرنے کی خلیے کی صلاحیت کو عام طورپر محدود کردیتا ہے ، ایڈٹ خلیوں کی تعداد بڑھائی جائے گی اور اس کے بعد انہیں مریضوں میں دوبارہ داخل کر دیا جائے گا ، اس عمل سے امید ہے کہ ٹی خلیے رسولی کے خلیوں پر حملہ شروع کردینگے ۔لیو نے کہا کہ یہ مریض کے جسم کے باہر کینسر کا مقابلہ کرنے کی فوج تعمیر کرنے کے برابر ہے تا ہم لیو نے کہا کہ ٹی خلیے عام ریشے پر حملہ کرسکتے ہیں ،تجربے کے پہلے مرحلے کا مقصد یہ ہے کہ یہ معلوم کیا جائے کہ آیا اپروچ محفوظ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اولین ترجیح سیفٹی ہے ، ہم مریض کا بغور مشاہدہ کرینگے ، کلینیکل تجربہ محض آغاز ہے ، متعدد غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے جس کیلئے مزید تحقیق کرنی پڑے گا ۔ لیو کا یہ خیال ہے کہ سی آر آئی ایس ٹی آر ۔کاس 9ٹیکنالوجی میں صلاحیت موجود ہے کہ وہ خون کے امراض رسولیوں اور دیگر جنیاتی امراض کے علاج میں انقلاب برپا کر سکیں ۔کینسر کے پھیپھڑے کے سرطان کے مریضوں کی شرح اموات زیادہ ہے ۔ لیو نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ہم نے ابتدائی تجربے کیلئے سرطان کے مریضوں کا انتخاب کیا ہے ، اگر ہماری اپروچ محفوظ ثابت ہوئی تو ہم اپنی تحقیق کا دائرہ بڑھائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :