زیادہ وزن والے افراد کا دماغ عمر کے مقابلے میں دس سال زیادہ بوڑھا ہوجاتا ہے،طبی ماہرین

جمعہ 5 اگست 2016 11:55

لندن ۔ 5 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔05 اگست ۔2016ء) طبی ماہرین بے کہا ہے کہ ایسے افراد جن کا وزن زیادہ ہوتا ہے اْن کا دماغ عمر کے مقابلے میں دس سال زیادہ بوڑھا ہوجاتا ہے۔کیمبرج سینیٹر فار ایج اینڈ نیورو سائنسسز نے اس تحقیق کے دوران 20 سے 87 سال کی عمر والے 473 افراد کا معائنہ کیا اور ان افراد کو دو کیٹیگری موٹے اور پتلے میں تقسیم کیا گیا۔

طبی جریدے جرنل آف نیورو بیالوجی میں شائع ہونے والی تحقیق کے نتائج کے مطابق موٹے اور پتلے افراد کے دماغ میں سفید مواد کا حجم مختلف ہے۔زیادہ وزن کے حامل افراد میں اپنے ہم عمر پتلے افراد کے مقابلے میں سفید مواد کم ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ فرق درمیانی عمر والے افراد سے لے بوڑھے افراد میں پایا جاتا ہے۔ جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ اس عمر کے دوران انسانی دماغ کو زیادہ خطرہ لاحق ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

محققین کا کہنا ہے کہ موٹاپے سے دماغ کی بظاہر ساخت میں تبدیلی تو نوٹ کی گئی لیکن اس سے معلومات یا سمجھ بوجھ پر کوئی فرق محسوس نہیں ہوا ہے۔ اس لیے ایسے افراد پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ معائنہ کیا جائے کہ ڈیمنشیا جیسے امراض کیسے شروع ہوتے ہیں۔ماہرین نے کہا کہ موٹاپا بہت پیچیدہ ہے ہم اس کے بہت سے مضر اثرات سے واقف ہیں لیکن اس سے دماغ پر کیا اثر پڑتا ہے اور دماغ موٹاپے کو کیسے لیتا ہے ہم اسی کا کو جاننے کے ابتدائی مرحلے میں ہیں۔