پولی کلینک ہسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے ڈاکٹر کی منظوری کے بغیر کسی بیورو کریٹ کی چٹ پر ادویات کی فراہمی پر پابندی لگا دی۔جونیئر ڈاکٹر سپیشل میڈیسن تجویز نہیں کرے گا‘او پی ڈی نمبر‘ اور ڈاکٹر کی مہر کے بغیر کوئی میڈیسن چٹ قبول نہیں کی جائے گی‘ہدایات جاری

اتوار 20 جولائی 2008 14:36

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین20 جولائی2008 ) وفاقی دارالحکومت کے اہم ترین ہسپتال فیڈرل گورنمنٹ ہسپتال المعروف پولی کلینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے اہم ادویات کی خریداری اور مریضوں کو بلا جواز سپلائی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ڈاکٹر کی منظوری کے بغیر کسی سیکرٹری یا سینئر بیورو کریٹ کی چٹ پر ادویات کی فراہمی پر پابندی لگا دی ہے اس ضمن میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید مسعود احمد پاشا کی طرف سے ہدایات جاری کی گئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ ادویات کی خریداری اور سپلائی میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگی سامنے آئی ہے اس لیے ہدایت کی جاری ہے کہ ہسپتال کے میڈیکل سٹور ہر مہینے کے پہلے ہفتے دستیاب ادویات کی اپ ڈیٹ فہرست جاری کریں گے کوئی جونیئر ڈاکٹر سپشلسٹ میڈیسن تجویز نہیں کرے گا اور سپیشلسٹ کی منظوری ضروری ہو گی-جونیئر ڈاکٹر کی طرف سے جاری کئے گئے نسخے کو بلا جواز سمجھا جائے گا اور متعلقہ افسران کی سالانہ خفیہ رپورٹ (اے سی آر)میں اس کا ذکر کیا جائے گا-تمام سٹاف ممبران کو ان کے اہل خانہ کیلئے ادویات کی فہرستیں فراہم کی جائیں گی اور صرف وہی ادویات جاری ہوں گی او پی ڈی نمبر‘مریض کے نام عہدے اور ڈاکٹر کی مہر کے بغیر کوئی میڈیسن چٹ قبول نہیں کی جائے گی-مقامی سطح پر خریداری کیلئے کوئی ایڈوانس سلپ جاری نہیں ہو گی اس کیلئے خاص طور پر اے ای ڈی (میڈیسن) کی منظوری ضروری ہو گی-واضح رہے کہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر کو ادویات کی مقامی مارکیٹ سے خریداری اور بلا جواز سپلائی کے بارے میں شکایات ملی تھیں جس پر انہوں نے یہ ہدایات جاری کی ہیں-

متعلقہ عنوان :