اورکزئی ایجنسی میں 3 روزہ پولیو کے انتظامات مکمل ، پولیٹیکل ایجنٹ نے انسداد پولیو مہم کا افتتاح کر دیا

جمعہ 26 اگست 2016 17:00

ھنگو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 اگست ۔2016ء) اورکزئی ایجنسی میں 3 روزہ پولیو کے انتظامات مکمل ۔ پولیٹیکل ایجنٹ اورکزئی محمد زبیر خان نے انسداد پولیو مہم کا افتتاح کر دیا۔43489 بچوں کو قطرے پیلانے کے لئے 188 ٹیمیں تشکیل دیدی گئیں، متاثرہ خاندانوں کی 8 سال واپسی کے بعد اپر اورکزئی ایجنسی خے علاقوں میں پہلی دفعہ پولیو ویکسنیشن ممکن ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق ااورکزئی ایجنسی میں تین روزہ انسداد پولیو مہم کے انتظامات کو حتمی شکل دیتے ہوئے اورکزئی ہیڈ کوارٹر ہنگو میں پولیٹیکل ایجنٹ اورکزئی ایجنسی محمد زبیر خان نے بچوں کو قطرے پلا کر پولیومہم کا باقاعدہ افتتاح کر دیا۔اس موقع پر ایجنسی سرجن اورکزئی ڈاکٹر محمد ادریس سمیت سرکاری محکموں کے افسران، قبائلی عمائدین اور معززین علاقہ بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

اپر اورکزئی کے تمام تر علاقاجات میں متاثرہ خاندانوں کی واپسی کے بعد مقامی علاقوں میں 8 سال بعد پولیو ویکسنیشن کرائی جا رہی ہے جبکہ پورے اورکزئی ایجنسی میں 29 تا یکم ستمبر 2016 پولیو مہم کے دوران 43489 بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لئے مجموعی طور پر 188 ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں ہیں۔ جن میں 158 موبائل، 28 فیکسڈ اور ٹرانزٹ ٹیمیں،46 ایریا انچارج کی نگرانی میں پولیو مہم کے مقرر کردہ حدف کو پانے میں پیشہ ورانہ فرائض انجام دے گی۔

پی اے اورکزئی محمد زبیر خان اور ایجنسی سرجن ڈاکٹر محمد ادریس نے افتتاحی تقریب کے موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے پولیو وائرس کو مستقبل کا بڑا دشمن قرار دیتے ہوئے علماء کرام،قبائلی عمائدین اور عوام سے اپیل کہ 5 پانچ سال تک کے بچوں کو عمر بھر کی معزوری سے بچانے اور خوبصورت صحت مند مستقبل سے روشناس کرانے کے لئے پولیو قطرے ضرور پلائیں۔

انہو ں نے کہ پولیو ایک نہایت موضی مرض ہے جو کہ مستقبل کی روشنیوں کو عمر بھر کے اندھیروں میں دھکیل دیتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نئی نسل کو معاشرے کا صحت مند فرد بنانے کے لئے پولیو مرض کے خلاف جہاد کرنا ہم سب کی مشترکہ دینی، قومی اور اخلاقی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے پولیو مہم کی عملہ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے فرائض احسن انداز میں انجام دیں ․ بہترین فرائض کے مرتکب عملہ کی بھر پور حوصلہ افزائی کی جائے گی اور فرائض میں کوتاہی یا غفلت برتنے پر کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :