یکم اکتوبر سے کرشنگ نہ کرنے والی شوگر ملوں کے خلاف سخت کاروائی کی ،وزیر اعلٰی سندھ ، قومی راز صرف 3 سال تک قومی راز رہتا ہے، مشرف نے کتاب لکھ کر اچھا فیصلہ کیا ہے، افطار پارٹی سے خطاب

ہفتہ 30 ستمبر 2006 00:03

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30ستمبر۔2006ء) وزیر اعلٰی سندھ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم نے کہا ہے کہ گنے کی کرشنگ یکم اکتوبر ہی سے شروع ہو گی اور یکم اکتوبر سے کرشنگ نہ کرنے والی شوگر ملوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے ۔ سندھ کابینہ میں جلد ہی توسیع اور تبدیلی ہو گی ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کی شام وزیر اعلٰی ہاؤس میں افطار پارٹی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

افطار پارٹی میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ صبیح الدین احمد، قائمقام گورنر سید مظفر حسین شاہ، صوبائی وزراء میر منظور حسین پنہور، ڈاکٹر سعیدہ ملک، مفتی محمد رفیع عثمانی، ایم ایم اے کے ارکان سندھ اسمبلی مولانا عمر صادق، مولانا احسان اللہ ہزاروی، حافظ نعیم ، مختلف ممالک کے سفراء سمیت صحافی اور عمائدین شہر کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

انہوں ے نے کہا کہ دونجی کمپنیوں کی جانب سے کراچی کے 2 جزائر میں ماڈل سٹی کے منصوبے کے بارے میں سندھ حکومت کو وفاق نے اعتماد میں نہیں لیا ہے۔ اس لئے ہم اس حوالے سے وفاق سے بات کریں گے۔انہوں نے کہا کہ قومی راز صرف تین سال تک قومی راز رہتا ہے۔ مشرف نے کتاب لکھ کر اچھا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر اعلٰی سندھ نے کہا کہ کابینہ میں جلد اضافہ ہوگا۔ تاہم یہ طے نہیں ہوا ہے کہ کونسا محکمہ کس کو دیا جائے۔

جب کابینہ میں توسیع کی جائے گی اسی وقت محکمے دیئے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے شوگر کی کرشنگ کا سیزن یکم اکتوبر سے شروع کرنے کا اعلان کیا ہے اور اس سلسلے میں پاسما سے بات بھی کی جائے گی۔ ان کے مطالبات درست ہوئے تو یہ تاریخ 15 اکتوبر تک کردی جائے گی۔ تاہم یہ طے ہے کہ اکتوبر میں گنے کرشنگ کا سیزن شروع ہوگا اگر مل مالکان نے اس پر عمل نہیں کیا تو ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ 2 جزیروں میں جو ماڈل سٹی بنائے جارہے ہیں ان کی زمینوں کے حوالے سے سندھ سے نہ تو اجازت لی گئی ہے اور نہ ہی اعتماد میں لیا گیا ہے۔ ہم اس حوالے سے وفاق سے بات ضرور کریں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے اپنے بعض وزراء کے محکموں میں تبدیلی کی ہے۔ یہ ان کا اندرونی معاملہ ہے اور سیات میں اس طرح ہو تا رہتا ہے ۔ وزیرا علٰی سندھ نے کہا کہ کراچی سے ٹھٹھ ضلع کے مختلف علاقوں تک 300 کلو میٹر طویل کوسٹل ہائی وے تعمیر کیا جائے گا۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ایم ایم اے سے کوئی مفاہمت نہیں ہوئی ہے۔ آج ان کے ارکان جو افطار پارٹی میں آئے ہیں ان کو صرف افطار پارٹی میں دعوت دی گئی تھی۔ وزیرا علٰی سندھ نے ایک سوال پر کہا کہ میرپور خاص بورڈ میں سندھیوں کو نکالے جانے کا جو معاملہ ہے یہ میرے انڈر میں نہیں ہے۔ اس کے بارے میں گورنر سندھ ہی زیادہ بہتر بتاسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :