گزشتہ ہفتے31اشیاء کی قیمتوں میں مزید اضافہ، مہنگائی 30.22فیصد بڑھ گئی،وفاقی ادارہ شماریات،تین ہزار روپے آمدن والا طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ،آٹھ اشیاء کی قیمتوں میں 14میں استحکام رہا ہفتہ وار رپورٹ

جمعہ 25 جولائی 2008 21:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25جولائی۔2008ء) ملک میں گزشتہ ہفتے متعدد اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ جاری رہا اورگزشتہ سال کے اس عرصے کے مقابلے میں مہنگائی 32.22فیصد کی ریکارڈ سطح تک بڑھ گئی تین ہزار روپے تک ماہانہ آمدن والا طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ، جس کیلئے مہنگائی کی شرح 33.59فیصد رہی ، وفاقی ادارہ شماریات کی طرف سے جمعہ کو جاری کئے گئے اعدادوشمار کے مطابق جمعرات (24جولائی) کو ختم ہونیوالے ہفتے کے دوران31ضروری اشیاء کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگیا۔

جن میں ٹماٹر، ڈیزل ، پٹرول ،انڈے،پیاز،ادرک،گندم،پسا ہوانمک، واشنگ سوپ نائیلون،مسور کی دال،سرسوں کا تیل، مٹی کا تیل،تیار شدہ چائے،ایل پی جی، گڑ، لٹھا، ایندھن کی لکڑی، ڈبل روٹی، ماش کی دال، چنے کی دال ،مونگ کی دال ، دال کا سالن، دہی،چکن، بڑے گوشت کا سالن، ٹوٹا باسمتی چاول،مردانہ کپڑا(شرٹنگ)،چینی،تازہ دودھ اوربکرے کا گوشت شامل ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق8اشیاء کی قیمتوں میں گزشتہ ہفتے کے دوران معمولی کمی ہوئی جبکہ کے14کی قیمتوں میں استحکام رہا ۔وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق تین ہزار روپے تک آمدن والوں کے لئے گزشتہ سال کے اس عرصہ کے مقابلہ میں قیمتوں کے حساس اشاریہ (ایس پی آئی) پر 33.59،تین ہزار ایک سے پانچ ہزار روپے تک آمدن والوں کے لئے 32.61،پانچ ہزار ایک سے بارہ ہزار روپے والوں کے لئے 32.30،جبکہ 12ہزارسے زائد آمدن والوں کے لئے32.12فیصد اضافہ ہوا۔مذکورہ آمدن گروپس کے لئے اس سے پہلے ہفتے کے مقابلہ میں مہنگائی کی شرح میں بالترتیب0.80,0.57,0.60اور 2.57فیصد اضافہ ہوا۔ ایس پی آئی پر گزشتہ سال کے اس ہفتہ کے مقابلہ میں اوسطاً 32.33فیصد اضافہ ہوا جبکہ اس سے پہلے ہفتے کے مقابلے میں یہ اضافہ 1.66فیصد ہے۔

متعلقہ عنوان :