پاکستان کی آبادی میں معذور افراد کا تناسب تقریباً10فیصد کے قریب ہے، عالمی ادارہ صحت

ہفتہ 3 ستمبر 2016 12:01

اسلام آباد ۔ 03 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔03 ستمبر۔2016ء) اقوام متحدہ اورعالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق اس وقت پاکستان کی آبادی اندازاً184.35 ملین افراد پر مشتمل ہے جس میں معذور افراد کا تناسب تقریباً10فیصد کے قریب ہے اور18ملین افراد کسی نہ کسی جسمانی معذوری کا شکار ہیں جن میں9 ملین خواتین شامل ہیں۔ ملک کے معذور افراد میں60 فیصد نوجوان شامل ہیں۔

معذورافراد کی بحالی اور تربیت کے ادارے ایل سی ڈی ڈی پی پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عمران نذیر نے ہفتہ کو”اے پی پی“ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ90 فیصد معذوروں کا کوئی ذریعہ روزگار نہیں جبکہ95فیصد کو بینکوں اور مالیاتی خدمات تک رسائی حاصل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری محکموں میں معذور افراد کا کوٹہ دو فیصد ہے لیکن اس پر بھی عمل درآمد نہیں ہورہا۔

(جاری ہے)

عمران نذیر نے کہا کہ معذور افراد کی تربیت اور ان کی مالی معاونت سے انہیں معاشرے کا مفید شہری بنایا جاسکتا ہے جس سے وہ اپنے اور خاندان کیلئے باعزت روزگار کمانے کا سبب بن سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ادارے نے گذشتہ چھ سال کے دوران5 ہزار کے قریب معذوروں کی بحالی اور تربیت کے اقدامات کئے ہیں جبکہ گذشتہ ڈیڑھ سال میں معذور افراد کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے اورکاروبار شروع کرنے کیلئے 24 لاکھ روپے کی مالی معاونت فراہم کی گئی جس سے وہ ماہانہ10 ہزار تا25 ہزار روپے کما رہے ہیں اور اپنے خاندانوں کی کفالت کررہے ہیں۔ عمران نذیر نے کہا کہ معذور افراد کو معاشرے کا مفید شہری بنانے کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کرنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :