وزارت صحت میں دو بڑوں کی رسہ کشی جاری ،ملیریا کنٹرول پروگرام کے منیجر کا ایک بار پھر تبادلہ،ایک ماہ میں تیسرے افسر نے عہدہ سنبھال لیا، نا اہل آفیسرز کی تقرریوں کی بنا پر وفاقی وزیرصحت اور سیکرٹری صحت کے درمیان سرد جنگ شروع

پیر 28 جولائی 2008 12:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔28جولائی 2008ء)وزارت صحت میں دو بڑوں کی رسہ کشی جاری ہے اور ملیریا کنٹرول پروگرام کے منیجر کا ایک بار پھر تبادلہ کر دیا گیا ہے ای پی آئی پروگرام کے ڈپٹی پروگرام منیجر ڈاکٹرالطاف بوسن کوگزشتہ ماہ تعینات ہونے والے ڈاکٹر اسلم خان کی جگہ نیا پروگرام منیجر مقرر کیا گیا ہے۔اس طرح ایک ماہ میں تیسرے افسر نے یہ عہدہ سنبھالا ہے۔

وزارت صحت نے ان کی تعیناتی کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔وزارت صحت کے ذرائع کے مطابق گزشتہ ماہ کے آخر میں ڈاکٹر فیصل منصور کی جگہ ڈاکٹر اسلم خان کو ملیریا کنٹرول پروگرام منیجر تعینات کیا گیاتھا لیکن چند وجوہات کی بناء پر دوروز قبل انہیں انکے عہدہ سے ہٹادیا گیااورگزشتہ روز ڈاکٹر الطاف حسین کو ملیریا کنٹرول پروگرام کا نیامنیجر مقرر کر دیا گیاہے وزارت صحت کی طرف سے باقاعدہ نوٹیفیکشن جاری کردیا گیاہے وزارت کے ذرائع کے مطابق نئی حکومت آنے کے بعد وزارت میں وسیع پیمانے پر تقرریوں و تبادلوں کا سلسلہ شروع کر دیا گیااسی دوران کئی نا اہل آفیسرز کی بھی تقرریاں کی گئیں جس سے وفاقی وزیر اور سیکرٹری صحت کے درمیان سرد جنگ شروع ہو گئی ہے تاہم وزارت صحت کے ذرائع کے مطابق سیکرٹر ی صحت خوشنود اختر لاشاری کی ٹرانسفر کابھی قوی امکان پیدا ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح اندھا پن تدارک کے قومی پروگرام کوارڈینیٹر ڈاکٹر فاروق اختر ،نیشنل پروگرام برائے خاندانی منصوبہ بندی اوربنیادی صحت کے پروگرام کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر اسد حفیظ اور ماں اوربچے کی صحت کے بارے میں پروگرام کے آرڈینیٹرڈاکٹر ریحان اے حفیظ کو بھی ان کے عہدوں ہٹانے کے لئے کوششیں جاری ہیں۔اس سلسلہ میں وزیراعظم کو پیش کی جانے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سابقہ حکومت میں متعدد افسروں اور ڈاکٹروں کی تعیناتی وزیر اعظم سے منظور ی حاصل کیے بغیرکی گئی تھی ۔جبکہ وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر رشید جمعہ نے کہا ہے کہ مذکورہ افسران اور ڈاکٹر ز اپنے فرائض بخوبی سرانجام دے رہے ہیں اور وزارت صحت ان کی کارکردگی سے مکمل طور پر مطمئن ہے ۔