بیماری کے علاج میں دوا کے ساتھ غذا بھی اہم ہے‘ تحقیق

پیر 19 ستمبر 2016 13:14

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 ستمبر۔2016ء) ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ مختلف بیماریوں میں استعمال کی جانے والی غذائیں بھی آپ کی صحت میں نمایاں کردار ادا کرتی ہیں۔نیویارک ییل یونیورسٹی کے پروفیسر رسلان میزیتوو اور ان کے ساتھیوں نے بتایا کہ فلو کے شکار چوہوں کو جب گلوکوز دیا گیا تو وہ ٹھیک ہوگئے لیکن بیکیٹریا سے متاثر ہونے والے چوہوں کو جب گلوکوز دیا گیا تو ان کی صحت اور بگڑگئی اور وہ ہلاک بھی ہوگئے۔

اس طرح کہا جاسکتا ہے کہ بیماری میں دی جانے والی غذا جسم کے بیماریوں سے لڑنے والے امنیاتی نظام پر گہرا اثر ڈالتی ہے۔ جسم میں جلن اور سوزش ایک طرح سے امنیاتی نظام (امیون سسٹم)کے سرگرم ہوجانے کو بھی کہتے ہیں یعنی جب جسم پر کوئی جرثومہ حملہ آور ہوتا ہے تو جسم کا امنیاتی نظام جاگ جاتا ہے۔

(جاری ہے)

اس تجربے میں چوہے اپنے امنیاتی نظام کے تحت ہی ٹھیک ہوگئے اور اس کی وجہ انہیں دی جانے والی غذا تھی۔

فلو کے شکار ہونے کے بعد چوہوں نے کچھ روز تک کھانے کو منہ نہیں لگایا لیکن تھوڑی دیر بعد وہ کھانے بھی لگے اور اس سے زکام اور فلو میں مرغی کا سوپ پینے کی وجہ بھی ثابت ہوگئی ہے کیونکہ یہ وائرس سے پھیلتا ہے اور مرغی کے سوپ سے نزلہ اور سردی والے زکام سے فائدہ پہنچتا ہے۔اس تحقیق کے بعد سائنسدانوں نے مختلف مریضوں پر طبی آزمائش (ٹرائل)کا اعلان کیا ہے ۔ وہ بیکٹیریا اور وائرس سے شکار ہونے والے افراد کو مختلف غذائیں کھلاکر ان کا علاج کرنے کی کوشش کریں گے۔واضح رہے کہ علاج بالغذا کا تصور مشرق میں بہت قدیم ہے اور مذکورہ بالا تحقیق اسی کو جدید طریقوں کے تحت ثابت کرنے کی ایک کوشش ہے۔

متعلقہ عنوان :