عارضہ قلب سے محفوظ رہنے کے لئے مرغن غذاؤں، فاسٹ فوڈ،کولا مشروبات اور سگریٹ نوشی سے پرہیز کے ساتھ ساتھ ورزش کو معمول بنایا جائے، میجر جنرل(ر) ڈاکٹر اظہر محمود

جمعرات 29 ستمبر 2016 11:12

اسلام آباد ۔ 29 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔29 ستمبر۔2016ء) راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے چیف ایگزیکٹیو میجر جنرل(ر) ڈاکٹر اظہر محمود نے کہا ہے کہ عارضہ قلب سے محفوظ رہنے کے لئے مرغن غذاؤں، فاسٹ فوڈ،کولا مشروبات اور سگریٹ نوشی سے پرہیز کے ساتھ ساتھ ورزش کو معمول بنایا جائے۔امراض قلب کے عالمی دن کے حوالے سے پی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ عارضہ قلب دنیا بھر میں سب سے زیادہ موت کا سبب بننے والے بیماری ہے اور اس دن کو منانے کیا مقصد بھی یہی ہے کہ لوگوں میں شعور اجاگر کیا جائے کہ وہ امراض قلب سے کس طرح بچ سکتے ہیں ۔

انھوں نے کہا کہ لمحہ فکریہ ہے کہ یہ بیماری بڑوں یا بزرگوں کی نہیں رہی بلکہ اب نوجوان بھی بڑی تیزی سے اس کا شکار ہو رہے ہیں اور ہماری ہسپتال میں روزانہ کی بنیاد پر پانچ سے چھ مریض عارضہ قلب کی وجہ سے داخل کیے جا رہے ہیں جن کی عمریں 20سے 30برس کے درمیان ہوتی ہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر اظہر محمود نے کہا کہ عارضہ قلب کی بنیادی وجوہات میں غیر متوازن ،چکنائی والی غذا، فاسٹ فوڈ ، کولا مشروبات وغیرہ کا استعمال ، سکریٹ نوشی اور ورزش سے دوری ہے۔

انھوں نے کہا کہ زیر علاج مریضوں کا مشاہدہ کرنے سے یہ بات دیکھنے میں آئی ہے کہ مریضوں کی عمر کم ہونے کے باوجود ان کے والوز کے گرد چربی بہت زیادہ ہوتی ہے جو کہ یہ ظاہر کرتی ہے کہ ہماری روز مرہ کی زندگی سے پیدل چلنے کی عادت بالکل ختم ہو گئی ہے چھوٹے سے چھوٹے کام کے لئے بھی ہم لوگ گاڑی یا موٹر سائیکل کا استعمال کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ صحت مند رہنے کے لئے انتہائی ضروری ہے کہ دن میں 20منٹ سے آدھا گھنٹہ ورزش کے ساتھ ساتھ اپنی خوراک کو سادہ اور متوازن رکھا جائے سلاد ،پھلوں اور صاف پانی کے استعمال کو معمول بنایا جائے،سگریٹ نوشی سے پرہیز کیا جائے کیونکہ یہ دل کی نالیوں کو بند کرنے کے ساتھ ساتھ پھیپھڑوں کے کینسر کا سبب بھی بنتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہر صحت مند اور نوجوان شخص کو چاہیے کہ سال میں ایک مرتبہ اپنے خون کے ٹیسٹ کے ساتھ ساتھ اینجیو گرافی،ایکو اور ای ٹی ٹی ٹیسٹ ضرور کر وائیں کیونکہ اب دل کے امراض نوجوانوں میں زیادہ دیکھے جا رہے ہیں۔دل میں درد کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایسی صورت میں مریض کو فوری طور پر ڈسپرین یا اینجیسڈ کی گولی دینے کے ساتھ فورا قریبی ہسپتال منتقل کرنا چاہیے جہاں دل کے ا مراض کی سہولت موجود ہو۔

انھوں نے کہا کہ دل کی جانب درد کی صورت میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ ہوسکتا ہے اور ہر آنے والے لمحے میں دل کو نقصان پہنچ رہا ہوتا ہے۔ڈاکٹر اظہر نے کہا کہ حکومت پنجاب کی جانب سے امراض قلب کی بہترین سہولیات لوگوں کو فراہم کی جا رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں دل کا مہنگا ترین علاج بالکل مفت فراہم کیا جا رہا ہے اور مریضون کو دی جانے والی ادویات بھی مفت فراہم کی جا رہی ہیں ۔ ادویات کے معیار کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ادویات براہ راست فیکٹری سے آتی ہیں جس میں کسی مڈل مین کا کوئی کردار نہیں۔

متعلقہ عنوان :