ڈی اے پی کھاد کی قیمتیں 3 ہزار فی تھیلے سے بڑھنے نہیں دینگے ، منظور وٹو،سٹاک ہولڈرز اوردرمیانے طبقے کی وجہ سے چاول اور کپاس کی پیداوار میں کمی ہوئی ہے ، پریس کانفرنس

جمعہ 8 اگست 2008 23:08

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8اگست۔2008ء) وزیر اعظم کے مشیر برائے صنعت وپیداوار میاں منظور احمد وٹو نے کہا ہے کہ ڈی اے پی کھاد کی قیمتوں میں تین ہزار فی تھیلا سے زیادہ اضافہ نہیں ہونے دیا جائے گا اس کیلئے ہمیں چاہے جتنی سبسڈی دینا پڑی دینگے ، رواں سال کے آخر تک سعودی عرب سے تین لاکھ ٹن ڈی اے پی کھاد درآمد کی جائیگی ، کھاد کی مقررہ قیمت 625 روپے ہے ، جمعہ کو یہاں پی آئی ڈی میڈیا سنٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چاول اور کپاس کی پیداوار میں کمی واقع ہوئی ہے جس کی بنیادی وجہ سٹاک ہولڈر ز اوردرمیانے طبقے کے افراد ہیں ، جنہوں نے کھاد بلیک میں فروخت کی ، بین الاقوامی مارکیٹوں میں کھاد ک یقیمت بڑھ جانے سے ان لگووں نے کھاد کا ذخیرہ اسٹاک کرلیا تھا جس کی وجہ سے عام کسان کو پریشانی لاحق ہوئی انہوں نے کہا کہ میری وفاقی وزیر خزانہ پیداوار محنت وافرادی قوت سے میٹنگ ہوئی جس میں اینگرو کیمیکلز ، فوجی فرٹیلائزرز، پاک امریکن ، جعفر برادر ، پاک عرب فرٹیلائزرز کو بھی دعوت دی گئی تھی، ان کے ساتھ باہمی مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ ہمارے جتنے بھی مینو فیکچرز ہیں وہ جتنی کھاد پیداکرینگے اس کا پچاس فیصد ڈیلروں کو باقی پچاس فیصد کنٹرول ریٹ پر بیچیں گے ، جو کہ 625 روپے بنتا ہے ، انہوں نے کہا کہ کھاد کی فراہمی کو یقینی بنانے اور بلیک نہ ہونے کیلئے ہم نے عملی اقدامات بھی اٹھائے ہیں اور بہت جلد ہماری چاروں صوبائی وزرائے اعلی سے ملاقاتیں ہونگی ، جس میں انہیں اس بات کا پابند بنایا جائے گا کہ وہ اپنے اپنے صوبوں میں کھاد کی کنٹرول ریٹ پر فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں ، انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں کھاد کی فراہمی کو یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کے ذریعے بھی یقینی بنانا پڑا تو ہم یہ اقدامات بھی اٹھائیں گے ، انہوں نے کہا کہ فصل ربی کیلئے جس کی اکتوبر کے مہینے میں بوائی شروع ہوگی کیلئے ہمارے پاس وافر مقدار میں کھا کا ذخیرہ موجود ہے اور اس میں کمی آنے کا کوئی امکان نہیں ہے ، انہوں نے کہا کہ حکومت ڈی اے پی کھاد پر 470 ارب روپے سبسڈی دے رہی ہے اور اس کے باوجود کھاد مارکیٹ میں 2800 سے 3100 روپے تک بیچی جارہی ہے ، جس سے پیداوار کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے ، انہوں نے کہا کہ ڈی اے پی کھاد اسی فیصد درآمد کی جاتی ہے بیس فیصد ہم خود پیدا کرتے ہیں اس لئے ہمیں مہنگے داموں کھاد درآمد کرنا پڑتی ہے انہوں نے کہا کہ صنعتی شعبوں کی میٹنگ بھی ہوئی ہے جس میں فیڈریشن چیمبر آف کامرس کے شیخ تنویر احمد سیکٹری جنرل اوردیگر ایسوسی ایشن ایٹس نے شرکت کی ، میٹنگ کا بنیادی مقصد پاکستان کے تمام صنعتی شعبوں کو درپیش مسائل سے نکالنا ہے ، جس کیلئے ہم اپنی تمام تر کارروائیاں بروئے کار لائیں گے ، انہوں نے کہا کہ کاٹن جنرز ایسوسی ایشن نے آج ہفتہ کو ہڑتال کی جو کال دی تھی وہ ہڑتال میری ذاتی کوششوں کے باعث ان کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات کے بعد معاملات طے ہوجانے پر موخر ہوگئی ، انہوں نے کہا کہ سیمنٹ مالکان سے بھی ہمارے معاملات طے پا گئے ہیں اور ملک میں سیمنٹ کی کہیں بھی بلیک میں فروخت نہیں ہورہی ، ہم نے سیمنٹ مالکان سے کہہ دیا ہے کہ سیمنٹ ریٹ ہم اپنی مرضی کے مطابق طے کرینگے ، جس کا اعلان بہت جلد کردیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ ڈی اے پی کھاد کا پاؤڈر مارکو میں تیار ہوتا ہے اس لئے ہم نے مراکش کی حکومت سے بات کی ہے اور کھاد کی کمی کو پورا کرنے کیلئے مراکو سے بھی کھاد منگوائی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :