پولیو کے قطروں کے توسیعی پروگرام کو مزیر موثر بنانے کیلئے عالمی ادارہ صحت ساتھ مشترکہ طورحکمت عملی وضع کی جا رہی ہے  شیری رحمان ،ویکسین کے معیار کا جائز ہ لینے کے لئے ڈبلیو ایچ اور ہر ماہ رپورٹ پیش کرے گا، صحافیوں کو بریفنگ

اتوار 10 اگست 2008 20:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10اگست۔2008ء) وفاقی وزیر صحت شیری رحمان نے صوبہ سندھ میں بڑھتے ہوئے پولیو کیسز پر تشویش کا اظہار کر تے ہوئے کہا ہے کہ پولیو کے قطروں کے توسیعی پروگرام (ای پی آئی)کو مزیر موثر بنانے کیلئے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)ساتھ مشترکہ طورحکمت عملی وضع کی جا رہی ہے،حکومت 2010ء تک پاکستان کو پولیو فری ملک بنانے کے لئے پرعزم ہے ،ویکسین کے معیار کا جائز ہ لینے کے لئے ڈبلیو ایچ اور ہر ماہ رپورٹ پیش کرے گا، 19اگست سے سند ھ بھر میں پولیو مہم شروع ہو گی،شہید متحرمہ بے نظیربھٹو کے پولیو پروگرا م کے مطوبہ نتائج کے حصول کے لئے معاشرے کے تمام طبقے کو اپنا موثر کردار ادا کرنا ہو گا،انسدا د پولیو مہم کو کامیاب بنانے کیلئے والدین کو مکمل تعاون کی درخواست ۔

(جاری ہے)

اتوار کو اس حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہو ئے انہو نے کہا کہ صوبہ سندھ میں پولیو سے متاثر ہ بچوں کی تعداد 11جبکہ ملک میں یہ تعداد 23جو ایک قابل تشویش بات ہے۔ صوبا ئی اور ڈبلیو ایچ او کے علاقائی اور قومی سطح کے نمائندو سے مل کر انسداد پولیو مہم کو درپیش مسائل کے حل کے لئے مربوط حکمت عملی طے کرے گی۔شیری رحمان نے کہا کہ سند ھ میں پولیو کا خاتمہ قبائلی علاقہ جات پرمنحصر ہے جب تک قبائلی علاقہ جات سے پولیو کا خاتمہ نہیں ہو جاتا اسو قت تک سندھ کو پولیو سے پاک نہیں کیا جا سکتا ہے کیو نکہ وہا ں سے بہت سے مہاجرین کراچی منتقل ہو رہے ہیں اور سندھ میں انسداد پولیو مہم کی منیجمنٹ اور انتظامیہ میں عدم دلچسپی اور تربیت کے قفدان سے پولیو کے کیسز کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جنہیں ہنگامی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔

وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ کراچی میں پولیو مہم کو کامیاب بنانے اور منیجمنٹ کی خامیوں کو دور کرنے کے لئے ضلعی حکومت اور پروگرام انتظامیہ مل کر کوششیں کر رہی ہیں۔شیری رحمان نے کہا کہ 19اگست سے صوبہ سندھ میں انسداد پولیو مہم شروع ہو گی مہم کے مطلوبہ نتائج کے حصول کے لئے مختلف وزارتو کے مابین ربط کو بڑھایا جا رہا ہے وفاقی وزیر نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او ویکسین سٹاکس کو ہر ماہ رینڈملی چیک کرے گا اور اس کی رپورٹ پیش کی جائے گی جس کا مقصد درپیش مسائل کو حل کر نا ہے شیری رحمان کو بتایا گیا کہ حکومت فاٹا کے علاقوں سمیت چاروں صوبو ں میں پولیو کیسز کو سنجیدگی سے جائزہ لے رہی ہے اور متعلقہ شراکت کاروں کے ساتھ مل کر علاقے میں مہم کو مزیر موئثر بنانے اور نگرانی کا نظام بہتر بنانے کے لیے مکینزم تشکیل دے رہی ہیں تاکہ لوگوں کو صحت کی بہتر سہولیا ت فراہم کی جا سکیں۔

انہوں نے والدین سے تعاون کی درخواست کی کہ ملک میں پولیوکا خاتمہ ان کی مشتر کہ جنگ ہے اور وہ حکومت کا ساتھ دیں اور ہم سب پاکستان کو پولیو سے پاک ملک بنانے میں اپنا کردار ادا کریں انہوں نے کہا کہ 1994ء میں شہید متحرمہ بے نظیربھٹو کے شروع کیے گئے پروگرام کا مقصد 2000ء تک پاکستان کو پولیو فری ملک بنانا تھا لیکن بدقسمتی سے اس وقت ہم پولیو سے متاثرہ چار بڑھے ممالک میں شامل ہیں انہوں نے کہا کہ پروگرام کے مطلوبہ مقاصد کے حصول کے لیے حکومت پر عزم ہے اور اس کو پائیہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے معاشرے کے تما م طبقوں کو اس میں اپنا موثر کردار ادا کرنا ہو گا۔

متعلقہ عنوان :