امریکی عدالت کا ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا 24گھنٹے کے اندر طبی معائنہ کرانے کا حکم

منگل 12 اگست 2008 14:47

نیو یارک (اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔12اگست 2008ء ) نیویارک کی ایک ضلعی عدالت نے حکم دیا ہے کہ آئندہ چوبیس گھنٹے کے اندر ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا طبی معائنہ کرایا جائے۔نیویارک کی ضلعی عدالت کے جج رابرٹ پِٹمین نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے طبی معائنے کے حکم کے ساتھ ہی ان کی ضمانت کی درخواست پر کارروائی تین ستمبر تک ملتوی کر دی۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی پیشی کے موقع پر خاصی کمزور دکھائی دے رہی تھی اور انہیں ایک ویل چیئر میں کمرہِ عدالت تک لایا گیا۔

پیر کے روز جب کیس کی سماعت شروع ہوئی تو ان کے وکلاء نے ان کی ضمانت کی درخواست پر دلائل دینے کے بجائے عدالت سے استدعا کی کہ ان کی موکلاء کو طبی امداد کی فوری ضرورت ہے۔ عدالت کے جج رابرٹ پِٹمین نے ڈاکٹر عافیہ کے وکلاء کی یہ استدعا منظور کرتے ہوئے حکم دیا کہ چوبیس گھنٹے کے اندر ڈاکٹر عافیہ کا ایک فزیشن کے طبی معائنہ کرایا جائے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر عافیہ کی وکیل ایلان وائٹفیلڈ شارپ نے کہا تھا کہ ان کی موٴکل گولی لگنے کی وجہ سے شدید تکلیف میں ہیں۔

وکیل نے ڈاکٹر عافیہ پر لگائے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ’ ناقابل یقین کہانی‘ ہے اور اس کہانی کو ثابت کرنے کے لیے کوئی شواہد سامنے نہیں لائے گئے ہیں۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ انکی موکلہ کے ناف کے تلے زخم ہے۔ ’انکے پیٹ میں زخم ہے اور آنتوں سے خون جاری ہے اور ابتک انہیں حکومت کسی ڈاکٹر سے رجوع نہیں کیا۔‘ انہوں نے کہا کہ عافیہ صدیقی کو اپنے جسم سے جون بہتے رہنے پر سخت تشویش ہے۔

عدالت نے تین ستمبر کی تاریخ ڈاکٹر عافیہ کیخلاف ابتدائی مقدمے کی سماعت کے لیے مقرر کرتے ہوئے کہا کہ اسی تاریخ سماعت کو مدعا علیہ کیخلاف فرد جرم عائد کی جائے گی۔ تین ستمبر کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی اقغانستان سے بتائی گئی گرفتاری کو تیس دن پورے ہوتے ہیں۔ عدالت کی عمارت کے باہر اسکے ساتھ فٹ پاتھ پر ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی دفاع کی وکلاء الزبیتھ فنک ، ایلیئن وٹفیلڈ شارپ اور پاکستان کے قائمقام قونصل جنرل ثاقب روٴف نے ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب بھی کیا۔

انکی وکیل الین وٹفیلڈ شارپ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ انکے آگے اسوقت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی طبی صورتحال زیادہ اہم ہے اور عدالت میں سب سے پہلے انکی ترجیح انکا طبی معائنہ اور علاج کروانے کے احکامات حاصل کرنے کی کاوشیں ہیں۔ عدالت کے باہر پاکستانی نڑاد وکلاء کیساتھ پاکستانی وکلاء کی تحریک کے ایک رہنما اعتزاز احسن بھی موجود تھے اور انہوں نے صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ وہ ڈاکٹر عافیہ کے مقدمے کی کارروائی دیکھنے آئے تھے لیکن وہ انکے کیس یا ان پر امریکی حکومت کے لگائے گئے الزامات پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس کی سماعت کے موقع پر نیویارک میں مقیم پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد بھی عدالت کے باہر موجود تھی۔پانچ برس سے لاپتہ پاکستانی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو گزشتہ منگل کے روز پہلی بار ایک امریکی عدالت کے سامنے پیش کیاگیا تھا جہاں ابتدائی سماعت کے دوران انہوں نے اپنے خلاف لگائے گئے الزامات سے انکار کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :