اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں ڈینگی سے زیادہ متاثرہ یونین کونسلز کے لئے ٹیموں کی تعداد8سے بڑھا کر50کر دی گئی ، لیڈی ہیلتھ ورکرز گھروں کے اندر ڈینگی کے افزائش کی جگہوں کو تلف کرے گی ، ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کے گھروں میں سپرے بھی کیا جائیگا

اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر نجیب درانی کی اے پی پی سے گفتگو

منگل 4 اکتوبر 2016 14:35

اسلام آباد ۔ 4 اکتوبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔۔04 اکتوبر۔2016ء) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں ڈینگی سے زیادہ متاثرہ یونین کونسلز کے لئے ٹیموں کی تعداد8سے بڑھا کر50کر دی گئی ہے، لیڈی ہیلتھ ورکرز گھروں کے اندر ڈینگی کے افزائش کی جگہوں کو تلف کرے گی جبکہ سینیٹری،ملیریا انسپکٹرز اور سپر وائزر گھروں کے باہر فیومیگیشن کریں گے ، جن گھروں میں ڈینگی کے مریض رپورٹ ہوتے ہیں ان گھروں میں سپرے بھی کیا جائیگا ۔

اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر نجیب درانی نے منگل کو یہاں اے پی پی کو بتایا کہ ڈینگی کے خاتمے کے حوالے سے 29 ستمبر کو وزیراعظم ہاؤس میں اجلاس ہوا تھا جس میں چیف کمشنر ،ڈپٹی کمشنر ، مئیراسلام آباد و چیرمین سی ڈی اے اور راولپنڈی کے حکام بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں جڑواں شہروں کے انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ ڈینگی کے زیادہ کیسسزوالے دیہی علاقوں کیلئے ٹیموں کو تیار کیا جائے اور ان کی تعداد کو بھی بڑھائیں اوران ٹیموں کو تربیت بھی دے تاکہ اسلام آباد میں ڈینگی مچھر کا خاتمہ ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز سی ڈی اے،محکمہ صحت اسلام آباد اور راولپنڈی نے مشترکہ طور پر پاک چائینہ سنٹر میں وزیر اعظم ہاوس کی ہدایت پر ڈینگی سے بچاؤ کے ضمن میں تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا جس کی صدارت ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کیپٹن (ر) مشتاق احمد نے کی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب کے مشیر ڈاکٹر وسیم اکرم، سی ڈی اے ہیلتھ سروسز کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر حسن عروج، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر محمد طاہر، اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر اور انچارج ڈینگی سرویلنس سیل ڈاکٹر نجیب درانی اور کنٹری ڈائریکٹر پلان عمران شامی سمیت لیڈی ہیلتھ ورکرز اور سپروائزر کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

وزیراعلیٰ پنجاب کے مشیر ڈاکٹر وسیم اکرم نے 400سے زائد لیڈی ہیلتھ ورکرز سینیٹری،ملیریا انسپکٹرز اور سپر وائزر کو ڈینگی سے بچاؤ کے حوالے سے تربیتی بریفنگ دی، ٹیموں کو ڈینگی کے حوالے سے آگاہی دی گئی تاکہ وہ اس حوالے سے موثر اور مزید فعال طریقے سے کام کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں پہلے 8ٹیمیں کام کر رہی تھی تاہم ڈینگی سے بچاؤ تربیتی ورکشاپ کے دوران 400 سے زائد لیڈی ہیلتھ ورکرز ، ملیریا اور سینیٹری انسپکٹرز اورسپروائزر پر مشتمل 50 ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں جو اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں جہاں ڈینگی زیادہ ہے وہاں پر لیڈی ہیلتھ ورکرز گھروں کے اندر کے افزائش کی جگہوں کو تلف کرے گی جبکہ سینیٹری،ملیریا انسپیکٹرز اور سپر وائزر گھروں کے باہر فیومیگیشن کریں گے اور جن گھروں میں ڈینگی کے مریض رپورٹ ہوتے ہیں ان گھروں میں سپرے بھی کیا جائیگا ۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت اسلام آباد کے زیر اہتمام دیہی علاقوں میں ترلائی،سوہان،روات،بارکہو،ترنول اورکورال میں ڈینگی کے خلاف خصوصی آپریشن جاری ہے ۔ جو8اکتوبر تک جاری رہے گا ، اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں سامنے آنے والے ڈینگی کے کیسسز کی تعداد 287تک پہنچ گئی جبکہ شہری علاقوں میں اب تک 35کیسسز رپورٹ ہوئے ہیں اسی طرح وفاقی دارالحکومت میں اب تک سامنے آنے والے ڈینگی کیسسز کی مجموعی تعداد322تک پہنچ چکی ہے۔

ڈاکٹر نجیب درانی نے بتایا کہ اسلام آباد کے شہری اور دیہی علاقوں میں 7اگست سے لیکر 3اکتوبر تک 322مریضوں میں ڈینگی کے وائرس کی نشاندھی ہوئی جس میں سے287مریضوں کا تعلق دیہی اور35مریضوں کا تعلق اسلام آباد کے شہری علاقوں سے ہیں ۔ دیہی علاقوں میں جہاں پر ڈینگی کے کیسسز سامنے آئے ہیں ان میں سوہان میں56،ترلائی86،روات112،ترنول19،کری2،کرپہ 2، شاہ لدتہ 2،کورال4،سہالہ3اور تمیر میں ایک مریض شامل ہیں۔جن مریضوں میں ڈینگی کا وائرس پایا گیا ان کی محکمہ صحت اسلام آباد کے تحت مختلف ہسپتالوں میں بروقت تشخیص اور علاج کیا گیا اور تمام مریض صحت یاب ہوکر اپنے گھروں کو واپس جا چکے ہیں۔ تاہم اسلام آباد میں رواں ڈینگی سیزں کے دوران اموات نہیں ہوئی۔

متعلقہ عنوان :