وفاقی سیکرٹری صحت کو چاروں صوبائی سیکرٹریز کے ساتھ اجلاس کر کے جعلی ادویات فروخت کرنے والوں کے خلاف موثر کارروائی کیلئے لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت

پیر 2 اکتوبر 2006 18:39

اسلام آباد (باد (اُردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2اکتوبر۔2006ء) عدالت عظمیٰ نے جعلی اور زائد المیعاد ادویات کیس میں وفاقی سیکرٹری صحت کو ہدایت کی ہے کہ وہ چاروں صوبائی سیکرٹریز کے ساتھ ہر 15 روز بعد میٹنگ کریں اور جعلی ادویات کرنے والوں کیخلاف موثر کارروائی کیلئے لائحہ عمل طے کریں۔ سیکرٹری قانون ڈرگ کورٹس کے قیام اوران میں جاری مقدمات کی تفصیلی رپورٹ عدالت عظمیٰ میں پیش کریں نیز یہ بھی بتائیں اب تک کتنے مقدمات کے چالان کر کے عدالت میں پیش کئے جا چکے ہیں۔

ایس ایس پی سہالہ ڈرگ کے مقدمے میں چالان کے تعطل کے ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کر کے تین دن کے اندر چالان عدالت میں پیش کیا جائے مزید سمات دو ماہ بعد ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق پیر کو چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اورجسٹس محمد نواز عباسی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے ازخود نوٹس کی کارروائی کی سماعت کی اس دوران وفاقی سیکرٹی صحت انور محمود، ڈائریکٹر جنرل صحت لیفٹیننٹ جنرل (ر) شاہدہ ملک، کنٹرولر ڈرگ ڈاکٹر فرناز ملک، ڈرگز کوالٹی کنٹرول فقیر محمد شیخ، ڈپٹی اٹارنی جنرل ناصر سعید شیخ اور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خادم حسین قیصر پیش ہوئے اس دوران سیکرٹری صحت نے عدالت میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ڈرگز ریگولیٹری اتھاٹری کے قیام کیلئے مسودہ قانون منظوری کیلئے پارلیمنٹ میں مجاز اتھارٹی کے پاس بھیجوا دیا ہے جس کے تحت جعلی ادویات اور زائد المیعاد ادویات کے فروخت کاروں کیخلاف ملک بھر میں ایکشن لیا جائے گا ہم دیانتداری سے کام کر رہے ہیں عوام کی آگاہی کیلئے اخبارات میں اشتہارات دیئے گئے ہیں ملک بھر میں جعلی ادویات فروخت کرنے والوں کیخلاف چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈرگ انسپکٹرز کو ان کے فرائض تفویض کر دیئے گئے ہیں اس سلسلہ میں آج وزیر اعظم پاکستان سے ملاقات بھی کر رہے ہیں کنٹرولر ڈرگز فرنازملک نے کہا کہ ہم اپنے طور پر اس وقت تک کچھ نہیں کر سکتے جب تک پولیس ہمارے ساتھ تعاون نہ کرے پولیس کا بنیادی رول ہے لیکن پولیس تعاون نہیں کرتی سہالہ میں ڈرگ کے حوالے سے (رابنز فارما) کیخلاف مقدمہ درج کرایا گیا چار ماہ ہوگئے ہیں ابھی تک چالان عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکا اس پر چیف جسٹس نے سب انسپکٹر الیاس سے پوچھا کہ تم نے ابھی تک چالان کیوں نہیں بھجوایا کوئی ملی بھگت ہوگی پیسے لئے ہوں گے اس لئے چالان نہیں بھجوایا ڈپٹی اٹارنی جنرل کو حکم دیا کہ 11 بجے تک ایس ایس پی سکندر حیات اور ایس ایچ او کو بلاؤ تاہم وہ مقررہ وقت تک نہ پہنچ سکے ناصر سعید شیخ نے کہا کہ وقت کم ہے اس لئے پولیس والے نہیں پہنچ سکے تاہم چیف جسٹس نے 3 دن کے اندر چالان پیش کرنے اور غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے والے پولیس افسر کیخلاف کارروائی کا حکمدیا ہے۔

ایس پی اگلی پیشی پر خود پیش ہوں لائسنس یافتہ ڈرگ کی دکان ایک ہونی چاہیے ایک لائسنس پر قائم باقی تمام دکانیں بند کرا دی جائیں گھروں میں بیٹھ کررپورٹیں نہ بنائی جائیں۔ سیکرٹری قانون نے کہا کہ ہم نے یونانی ادویات کے حوالے سے بھی عطائیوں کیخلاف کارروائی کیلئے قانون کا مسودہ تیار کر لیا ہے جو متعلقہ اتھارٹیز کو بھجوا دیا گیا ہے۔ چیف جسٹس نے دو ماہ کا وقت دیا ہے کہ جعلی ادویات کیخلاف کارروائی کر کے اس کی رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔