مزدوروں کے پھیپھڑے چھلنی کرنے والی بیماری ”سلیکوسس “سے تحفظ کیلئے ایکشن پلان تیار کر لیا گیا

جمعرات 6 اکتوبر 2016 12:43

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔۔06 اکتوبر۔2016ء) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے صنعتی کارکنوں اور ورکشاپوں پر مزدوری کرنے والے محنت کشوں کو ان کی مزدوری کی نوعیت کے باعث کام کے دوران لاحق ہونے والی بیماریوں سے بچانے اور ان کے بر وقت علاج کو یقینی بنانے کے سلسلے میں آکوپیشنل سیفٹی اینڈ ہیلتھ کے نام سے نیا قانون متعارف کرانے کی اصولی منظوری دیدی ہے ۔

بہت جلد پنجاب کابینہ کی جانب سے باقاعدہ منظوری کے بعد یہ مسودہ قانون پنجاب اسمبلی میں پیش کر دیا جائے گا۔یہ بات سول سیکرٹریٹ لاہور میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب شمائل احمد خواجہ کی صدارت میں خصوصی کمیشن کے اجلاس میں بتائی گئی ۔خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی روشنی میں لاء اینڈ جسٹس کمیٹی آف پاکستان کے توسط سے آکوپیشنل بیماریوں خاص طور پر ماربل رگڑ کر ٹائلیں بنانے والے کارخانوں اور سٹون کرشرز کے خطر ناک گرد و غبار میں مزدوری کرنے والے کارکنوں کے پھیپھڑوں کو زخمی کر کے چھلنی کر دینے والی بیماری ”سلیکوسس“کی بر وقت نشاندہی اور علاج معالجے کے علاوہ سلیکوسس سے بچاؤ کی تدابیر کے بارے میں قانون سازی اور عملی اقدامات سے متعلق اب تک ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

مجوزہ نئے قانون میں صنعتی کارکنوں کی لازمی ہیلتھ سکریننگ کے لئے سرٹیفائیڈ سرجنزکی فہرست کی تیاری اور سلی کوسس و دیگر آکوپیشنل بیماریوں کی نشاندہی کے حوالے سے لیبر انسپکٹرز کی ضلعی سطح پر ٹریننگ کا بندوبست لازمی قرار دیا گیا ہے ۔اس سلسلے میں ایکشن پلان کی تفصیلات کا جائزہ لیتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکریٹری شمائل احمد خواجہ نے ہدایات جاری کیں کہ پہلے مرحلے میں پنجاب کے اٹھارہ اضلاع جن میں ماربل گرائنڈنگ،سرامکس اور سٹون کرشنگ کا کاروبار ذیادہ ہے ، وہاں مزدورں کو ”اوایس ایچ کٹس“فراہم کرنے کے سلسلے میں قابل عمل تجاویز تیار کی جائیں۔

اسی طرح ضلعی سطح پر لیبر انسپکٹرز کی کیپیسیٹی بلڈنگ کے سلسلے میں بیورو آف سٹیٹسٹکس تخمینہ اخراجات پر مشتمل پی سی II- بلا تاخیر مکمل کرے جبکہ محکمہ صحت اور پنجاب ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوشن مل کر حاضر سروس اور ریٹائرڈ صنعتی کارکنوں کے ہیلتھ پروفائل تیار کر کے مکمل ڈیٹا پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور پنجاب انفارمیشن کمیشن کو بھجوائے۔ یہ ایکشن پلان حکومت پنجاب کی جانب سے لاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان کو بھی ارسال کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :