سرگودھا میڈیکل کالج بیماریوں کی مکمل روک تھام اور کمی کے لئے خصوصی ریسرچ کر رہا ہے:پروفیسر ڈاکٹر حمیرااکرم

ہفتہ 8 اکتوبر 2016 15:07

سرگودھا۔8 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔۔08 اکتوبر۔2016ء) شعبہ امراض بچگان سرگودھامیڈیکل کالج اور ڈسٹرکٹ ٹیچنگ ہسپتال سرگودھا کے زیر اہتمام امراضِ بچگان پرایک روزہ پری سمپوزیم سیمینار کا اہتمام کیا۔ سیمینار کی مہمان خصوصی پرنسپل سرگودھا میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر حمیرااکرم تھیں۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر حمیرااکرم نے کہا کہ جدید تحقیق ، علاج کے باعث اب بچوں میں شرح اموات انتہائی کم ہو چکی ہے اوروہ دن دور نہیں جب یہ شرح بالکل صفر ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ سرگودھا میڈیکل کالج صرف بچوں کے علاج معالجے پر توجہ نہیں دے رہا بلکہ بیماریوں کی مکمل روک تھام اور کمی کے لئے خصوصی ریسرچ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچے کسی بھی معاشرے کا انتہائی قیمتی اور اہم سرمایا ہوتے ہیں جن کو ماں باپ کی خصوصی توجہ کے ساتھ معاشرے کی بھی توجہ چاہیے اور اس سلسلے میں ہمارے ماہر بچگان اپنا کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شعبہ بچگان ایک انتہائی اہم شعبہ ہونے کے ساتھ ساتھ حساس شعبہ بھی ہوتا ہے جس کے لئے ہمارے ڈاکٹروں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹر ہسپتال سرگودھانے ڈاکٹر پرویز حیدر نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ٹیچنگ ہسپتال سرگودھا اپنے اہداف انتہائی تیزی سے حاصل کر رہا ہے اور ہر شعبہ کو اپ گریڈ کر دیا ہے نیز آنے والے وقتوں میں اس کو مزید بہتر کیا جائے گا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے معروف معالج اور ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ شعبہ امراض بچگان سرگودھا میڈیکل کالج ڈاکٹر خواجہ محمد ارشد نے سیمینار کے اغراض ومقاصد اور اس کی اہمیت کے بارے میں سامعین کو آگاہ کیا اور بتایا کہ کس طرح سرگودھا میڈیکل کالج بچوں کی بیماریوں کی روک تھام اور علاج پر خصوصی توجہ دے رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سرگودھا میڈیکل کے قابل اور محنتی اساتذہ اپنے فرائض منصبی انتہائی احسن طریقے سے انجام دے رہے ہیں ۔

سیمینار میں ڈاکٹر خواجہ محمد ارشد اور ڈاکٹر ربیعہ ہاشم نے جدید ترین طبی طریقوں کے ذریعے پنجاب میڈیکل کالج اور سرگودھا ڈویژن کے ماہر امراض بچگان ڈاکٹروں کی خصوصی ٹریننگ کی اور چھوٹے قد کے بچوں کے علاج معالجے کے لئے جدید ترین علاج سے آگاہی بھی دی۔اس موقع پر شعبہ میڈیکل سے وابستہ افراد اور اساتذہ کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔

متعلقہ عنوان :