گھڑیاں ایک ماہ ماہ مزید آگے رکھنے کے بیان پر مختلف طبقات فکر کا اظہار تشویش

منگل 26 اگست 2008 20:20

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین26اگست2008 ) زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے وفاقی وزیر پانی و بجلی راجہ پرویز اشرف کے اس بیان پر سخت تشویش اور پریشانی کااظہار کیا ہے کہ جس میں انہوں نے گھڑیاں ایک گھنٹہ آگے رکھنے کے پروگرام کو مزید ایک ماہ جاری رکھنے کی بات کی ہے۔ ایک بیان میں مختلف افراد نے کہا کہ وفاقی وزیر ماضی میں آزمائے ہوئے مسترد اور بے نتیجہ فیصلے کو دوبارہ قوم پر مسلط کرنا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

قوم جانتی ہے کہ اس عرصے میں بجلی کی سات آٹھ گھنٹے لوڈ شیڈنگ کے باوجود انہیں بجلی کے بل تین گنا زیادہ رقم کے ساتھ بھیجے گئے ۔ ان افراد کے مطابق گھڑیاں ایک گھنٹہ آگے رکھنے سے پورا سماجی ڈھانچہ متاثر ہو رہا ہے اور سکول کے بچوں سے لے کر تمام مذہبی رسومات اور سماجی ثقافتی سرگرمیاں ایک کنفیوژن کا شکار ہیں۔ نیند کی کمی کی وجہ سے بچوں کی صحت پر برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برصغیر ایشیاء میں جاپان،بھارت روس اور چین جیسے ترقی یافتہ ممالک میں اس طرح کے چھچھورے تجربات نہیں کئے جاتے ہیں جبکہ مارے ملک میں ہر بات یورپ کی نقل میں کی جاتی ہے اور اس پالیسی سے ملکی معیشت کا جنازہ نکل گیا ہے۔