پانی کی بوتلوں اور دوسری کنزیومر پراڈکس میں ہارمونز کو متاثر کرنے والا کیمیکل ہوتا ہے، کینسر، ذیابیطس اور دوسری بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے

جمعہ 21 اکتوبر 2016 15:13

پانی کی بوتلوں اور دوسری کنزیومر پراڈکس  میں ہارمونز کو متاثر کرنے ..
منگل کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق پانی کے لیے استعمال کی جانےو الی پلاسٹک کی بوتلوں میں ہارمون کو متاثر کرنے والے کیمیکل ہوتے ہیں جو کینسر،ذیابیطس، اے ڈی ایچ ڈی اور آٹزم کا باعث بن سکتا ہے۔ اینڈوکراین ڈسرپٹنگ کیمیکلز جسم کے ہارمونز کے نظام کو متاثر کرتےہیں اور ان کےباعث جسم دوسری کئی مہلک بیماریوں کےلیے آسان شکار ثابت ہوتا ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ کیمیکل روزمرہ عام استعمال کی ہزاروں اشیاء میں ہوتا ہے۔ ان اشیاء میں پانی کے لیے استعمال کی جانے والی پلاسٹک کی بوتلیں، خوراک کےلیے استعمال کیےجانے والے دھاتی ڈبے،صابن، کھلونے اور کاسمیٹک وغیرہ شامل ہیں۔ رپورٹ کےمطابق اس کیمیکل سے لاحق ہونے والے بیماریوں کےباعث امریکی قوم ایک سال میں 340 ارب ڈالر علاج پر خرچ کرتی ہے۔

(جاری ہے)

ای ڈی سی سے لاحق ہونے والی عام بیماریوں کا تعلق دماغ سے ہوتا ہے جن میں آٹزم اور آئی کیو کا کم ہوجانا ہے۔نظر نہ آنے والا یہ کیمیکل موٹاپے، ذیابیطس، کینسر، مردانہ بانجھ بن اور ایک تکلیف دہ بیماری اینڈومیٹریوسس(رحم کے باہر ٹشوز کی غیر معمولی بڑھوتری) کا باعث بنتا ہے۔ اس رپورٹ کے شائع ہوتے ہی اس پر تنقید بھی شروع ہوگئی ہے۔ امریکن کیمیکل سوسائٹی نے رپورٹ کے نتائج کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔اے سی ایس کا کہنا ہےکہ اس رپورٹ کےمصنف نے چند کیسز کی بنیاد پر ہی ی نتائج اخذ کیےہیں جبکہ رپورٹ کے مصنف نے اپنی رپورٹ کے دفاع میں کہا ہے کہ پلاسٹک کےحوالے سے بحث ہونی چاہے۔