بہتر طرز زندگی، لمبی عمر ---تمباکو نوشی سے پرہیز، مسلسل ورزش، صحت مند کھانا اور اپنے وزن کا خیال رکھنے سے جان لیوا بیماریوں سے 55 فیصد تک بچا جا سکتا ہے،رپورٹ

جمعرات 18 ستمبر 2008 12:30

لندن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 18ستمبر 2008ء)ایک تحقیق کے مطابق اگر خواتین صحت مند طرز زندگی گزاریں تو وہ وقت سے پہلے ہونے والے موت کے خطرے کو آدھا کر سکتی ہیں۔ تبماکو نوشی، مسلسل ورزش، صحت مند کھانا اور اپنے وزن کا خیال رکھنے سے جان لیوا بیماریوں سے 55 فیصد تک بچا جا سکتا ہے۔صحت مند طرز زندگی سے کینسر سے ہونے والی اموات 44 فیصد تک جبکہ دل کی بیماریوں سے ہونے والی اموات پر 72 فیصد تک پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

اس تحقیق میں تقریباً اسّی ہزار نرسوں کی سفارشات پر مبنی ہے۔ تحقیقی رپورٹ برطانیہ کی میڈکل جرنل کی ویب سائٹ پر شائع کی گئی ہے۔ چوبیس سال کی اس تحقیق میں 8882 اموات میں سے 28 فیصد تمباکو نوشی کے سبب جبکہ 55 فیصد تمباکو نوشی کے ساتھ ساتھ ، زیادہ وزن ، کم ورزش اور خراب خوراک کے سبب ہوئی ہیں۔

(جاری ہے)

تحقیق میں پایا گیا کہ زیادہ شراب پینا بھی ان اموات میں ایک اہم وجہ رہی لیکن جو خواتین ایک دن میں ایک یا دو ڈرنکس پیتی ہیں ان میں ان خواتین کے برعکس دل کی بمیاریاں کم پائی گئی جو بالکل شراب نہیں پیتی ہیں۔

محقق برگہیم اور وومین ہاسپٹل اور ہارورڈ میڈیکل سکول کے ڈاکٹر وین ڈیم نے نتائج کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کم شراب نوشی کے مثبت نتائج سے لوگوں کو زیادہ شراب نوشی کی طرف بڑھنے کا سگنل نہیں ملنا چاہیے۔ کم مقدار میں شراب نوشی سے دل کی بیماریوں کے خطرات تو کم ہوتے ہیں لیکن اسی تحقیق میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جو لوگ بہت زیادہ مقدار میں شراب نوشی کرتے ہیں ان میں کینسر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

ڈاکٹر وین ڈیم نے کہا کہ اگر اس مصروف زندگی میں لوگ اپنی خوراک کا خیال رکھیں اور کام پر یا پھر خریداری کے لیے پیدل چل کر جائیں اور سب سے زیادہ ضروری ہے کہ تمباکو نوشی نہ کریں تو تو آسانی سے صحت مند زندگی گزاری جا سکتی ہے۔ واضح رہے کہ اس تحقیق میں 77782 خواتین کو شامل کیا گیا جن کی عمر 34 سے 59 برس کے درمیان تھی۔ ان لوگوں نے اپنی طرز زندگی سے متعلق تفصیلات دیں۔ در اثنا برٹش ہارٹ فاوٴنڈیشن کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق کے مطابق جو خواتین ڈائبٹیز یا شوگر کی مریض ہیں اگر وہ مسلسل ورزس کرتی ہیں تو وہ انسیولن کی پیداوار پر قابو کر سکتی ہیں۔