سید علی شاہ گیلانی کی اچانگ طبیعت شدید خراب ہوگئی، ڈاکٹروں کی دیکھ بھال پر افاقہ

بدھ 24 ستمبر 2008 16:23

سرینگر(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین4 2ستمبر2008 ) بزرگ حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کی طبیعت گزشتہ رات انتہائی خراب ہوگئی تاہم ڈاکٹروں کی بروقت کوششوں کے نتیجہ میں ان کی طبیعت بہتر ہوگئی جسکو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے انہیں پھر گھر میں نظر بند کیا ہے۔سید علی شاہ گیلانی کے ذاتی معاون پیر سیف اللہ نے بتایا کہ گزشتہ رات سید علی شاہ گیلانی نے سینے میں شدید تکلیف کی شکایت کی جس کے بعد ان کی حالت اس قدر خراب ہوگئی کہ وہ رْک رْک کر سانسیں لینے لگے اور اس صورتحال کی وجہ سے ان کی رہائش گاہ پر تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

انہوں نے کہا کہ علی شاہ گیلانی انتہائی تکلیف دہ صورتحال میں تھے جس کے نتیجے میں 3ماہر ڈاکٹروں کو ضروری آلات و ساز و سامان سمیت دوران شب ہی ہنگامی بنیادوں پر طلب کر کے ان کا طبی معائنہ کرا یا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس وقت گیلانی کی زبان پر یہ الفاظ تھے مجھے موت قریب تر محسوس ہو رہی ہے اور شاید ہی ماہ رمضان کے بقیہ دن نصیب ہو سکیں۔پیر سیف اللہ کے مطابق سید علی شاہ گیلانی کی حالت میں بہتر ہورہی ہے اور ڈاکٹر صاحبان ان کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں اس دوران خود سید علی شاہ گیلانی نے اپنی علالت پر بتایا کہ مسلسل17دنوں کی خانہ نظر بندی کے بعدمیں نے شوپیاں کا دورہ کیا جہاں اچانک موسم کی تبدیلی کی وجہ سے سردی کی لہر دوڑگئی اور وہاں سے واپسی کے دوران ہی طبیعت بگڑنے لگی جس کے بعد دوران شب سینے میں ناقابل برداشت درد شروع ہواانہوں نے کہا کہ درد اس قدر شدید تھا کہ سانسیں رکنے لگیں اور مجھے لگا کہ موت قریب تر ہے۔

حریت ذرائع کے مطابق مسٹر گیلانی کو گھر میں ہی آکسیجن فراہم کیا گیا اور ونٹی لیٹر پر رکھ کر انہیں مشین کے ذریعے آکسیجن فراہم کیا جانے لگا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ گیلانی کی حالت اس قدر متغیر ہوگئی تھی کہ راتوں رات ان کے قریبی رشتہ داروں کو بلایا گیا تاکہ وہ گیلانی سے ہم کلام ہو سکیں لیکن صبح ہوتے ہوتے انکی طبیعت بہتر ہونے لگی جسکے بعد ڈاکٹروں نے انہیں مکمل آرام کا مشورہ دیا ۔اس دوران فقط ایک روز کے بعد ان کی حالت میں بہتری دیکھتے ہوئے انہیں ایک بار پھر گھر میں نظر بند کیا گیا جس کیلئے ان کی رہائش گاہ کے ارد گرد پو لیس کی باری جمعیت تعینات کی گئی ہے۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس وقت بھی گیلانی کی رہائش گاہ پر ڈاکٹر موجود ہیں اور وہ مسلسل ان کی طبی جانچ کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :