پشاور ،افغان لیڈی ڈاکٹر ناجیہ کو اغوا کی کوشش کرنیوالے دہشت گرد گرفتارنہ ہو سکے،سنگین نتائج اور بچوں سمیت اغواء کرنے کی دھمکیوں سے گھر کے افراد ذہنی مریض بن گئے

ہفتہ 18 اکتوبر 2008 13:28

پشاور (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین18 اکتوبر2008 ) حسین چوک سیٹھی ٹاؤن پشاور میں افغان لیڈی ڈاکٹرناجیہ کو اغواء کرنے کی ناکام کوشش کے دوران شدید زخمی کرنے والے دہشت گردوں کو پشاور پولیس تا حال گرفتار کرنے میں کامیاب نہ ہو سکی۔سنگین نتائج اور بچوں سمیت اغواء کرنے کی دھمکیوں سے گھر کے افراد ذہنی مریض بن گئے۔پولیس تحفظ فراہم نہ کر سکی یہ بات حسین چوک سیٹھی ٹاؤن پشاور میں مقیم افغان ڈاکٹر خلیل نزیر ولد حاجی محمد نزیر سکنہ کابل شہر اور انکی اہلیہ ڈاکٹر ناجیہ خلیل نے اپنے ایک بیان میں بتائی ۔

انہوں نے فریاد کرتے ہوئے کہا کہ 17ستمبر کو پونے نو بجے ڈاکٹر ناجیہ اپنے گھر میں موجود تھی برقعہ پوش دو مبینہ دہشت گرد مریضوں کی آڑ میں انکے گھر میں داخل ہوئے جن میں ایک خاتون کے پاس نشہ آور دوا سے بھرا انجکشن بھی تھا جنہوں نے پہلے الٹرا ساؤنڈ کرانے کو کہا پھر ڈاکٹر ناجیہ سے ساتھ چلنے کو کہا ۔

(جاری ہے)

انکار کرنے پر دونوں دہشت گردوں نے انہیں زبر دستی اغواء کرنے کی کوشش کی لیکن ڈاکٹر ناجیہ نے مزاہمت کرتے شور مچایا ۔

اس اثناء ملزموں نے خاموش رہنے کے لئے قتل کی دھمکیاں دینے کے بعد اسے چھریوں کے وار کر کے زخمی کر کے فرار ہوگئے دونوں ڈاکٹروں نے کہا کہ تھانہ پہاڑی پورہ پولیس نے دفعہ 456-337F(2)پی پی سی کے تحت مقدمہ درج کر لیا لیکن ایک ماہ سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود ملزموں کا نہ سراغ لگایا جا سکا اور نہ ملزموں کو گرفتار کیا جا سکا جسکی وجہ سے ملزم انہیں اور انکے کمسن بچوں کو اغواء کرنے کی دہمکیاں دے رہے ہیں ۔

جسکی وجہ سے وہ ذہنی مریض بن چکے ہیں انہوں نے کہا کہ انہیں پولیس کی طرف سے کسی بھی قسم کا تحفظ فراہم نہیں کیا گیا ۔کابل میں بھی ایسی صورتحال کے سبب وہاں نہ جا سکے یہاں پاکستان میں بھی لوگوں کو انکے جان و مال کا تحفظ فراہم نہیں۔لا قانونیت کی انتہا ہے۔انہوں نے صدر پاکستان آصف زرداری ،وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی ،گورنر سر حد اویس غنی اور وزیر اعلیٰ سرحد امیر حیدر ہوتی سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔