وزارت صحت کی ناقص منصوبہ بندی،3 ارب روپے کی ویکسین ضائع ہونے کا خدشہ ،تا حال پروگرام شروع نہ ہونے پر امداد فراہم کرنے والی بین الاقوامی تنظیم گیوی کا اظہار تشویش

بدھ 22 اکتوبر 2008 13:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 22اکتوبر 2008 ء)وزارت صحت کا توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات (ای پی آئی) کی ناقص منصوبہ بندی کے باعث تین ارب روپے کی مالیت کی پینٹا ویلنٹ ویکسین ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا،پروگرام کے لئے امداد فراہم کرنے والی تنظیم گیوی کا اظہار تشویش ۔

(جاری ہے)

وزارت صحت کے ذرائع کے مطابق ای پی آئی نے ملک بھر میں جولائی سے نو مولود بچوں کو پینٹا ویلنٹ ویکسین لگانے کا سلسلہ شروع کرنا تھا جو کالی کھانسی،خناق،تشنج،خسرہ،نمونیہ اور ہیپاٹائٹس بی سے بچاؤ کی ویکسین ہے جو تین ماہ سے زائد گزرنے کے باوجودپروگرام تا حال شروع نہ ہو سکا۔

ذرائع کے مطابق گیوی نے سال 2009ء میں تین سالہ منصوبہ کے لئے ای پی آئی کواس پروگرام کے لئے 6کڑور 86لاکھ ڈالر کی لاگت سے امداد فراہم کی تھی جبکہ امداد کا یہ سلسلہ سال 2012ء تک جاری رہنا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جنوری میں باقاعدہ اس پروگرام کا اعلان کیا گیا تھا کہ ملک بھر میں پینٹا ویلنٹ ویکسین جولائی سے نومولود بچوں کو لگانی شروع کر دی جائے گی۔