امریکہ، تمباکو نوشی پر اکسانے والے پوسٹرز کی نمائش

جمعرات 23 اکتوبر 2008 10:48

نیو یارک (اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 23اکتوبر 2008 ء) نیویارک کی پبلک لائبریری فار سائنس اینڈ انڈسٹری میں ان دنوں ایک بہت دلچسپ نمائش چل رہی ہے۔ اس نمائش میں گذشتہ عشروں میں چھپنے والے ایسے پوسٹر رکھے گئے ہیں جن میں تمباکو نوشی کی خصوصیات کو اجاگر کیا گیا ہے۔ان میں سے بہت سے پوسٹر تو ایسے ہی کہ جنھیں دیکھ کر حیرت کا جھٹکا لگتا ہے کہ تمباکو کی کمپنیاں لوگوں کو تمباکو نوشی پر اکسانے کے لیے کس قسم کے ہتھکنڈے استعمال کیا کرتی تھی۔

خاص طور بچوں کے لیے خاص طور پر ببل گم کے ذائقے والے بسکٹ بنانا اور سگریٹ کے ڈبوں پر چھوٹے بچوں کی تصاویر بہت کچھ سوچنے پر مجبور کر دیتی ہے۔ یہاں درجنوں ایسے پوسٹر بھی آویزاں ہیں جن میں ڈاکٹروں کی زبانی کہلوایا گیا ہے کہ سگریٹ نوشی کتنی اچھی چیز ہے۔

(جاری ہے)

دوسرے پوسٹروں میں یہ خوش خبری سنائی گئی ہے کہ سگریٹ کتنی مضر بیماریوں کا علاج ہیں۔

مثال کے طور پر اگر آپ اعصابی اختلاج کا شکار ہیں تو فکر نہ کیجیئے، ہمارے سگریٹ اس کاتیر بہ ہدف توڑ ہیں۔ حتیٰ کہ دمے کے علاج کے بھی سگریٹ پینے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ ایک طرف مشہور اداکار سلویسٹر سٹالون المعروب بہ ریمبو کی طرف سے ایک سگریٹ کمپنی کے نام خط کا عکس بھی دیا گیا ہے۔ اس خط میں ریمبو نے وعدہ کیا ہے کہ اگر کمپنی انھیں پانچ لاکھ ڈالر ادا کرے تو وہ پانچ فلموں میں اس کمپنی کا سگریٹ پیئیں کریں گے۔ یہ نمائش اس بات کی گواہی دیتی ہے کہ اگر سرمایہ کارانہ نظام کو کھلی چھوٹ دے دی جائے تو وہ اپنی مصنوعات بیچنے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :